سرینگر: صحت اور طبی تعلیم محکمے نے ان 16 ڈاکٹروں کو آخری وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے جو کہ کافی عرصے سے اپنی ڈیوٹی سے غیر مجاز طریقے سے غیر حاضر ہیں۔جاری کردہ نوٹس کے مطابق متعلقہ محکمہ نے کہا کہ کچھ معاملات میں ان ڈاکٹروں کو ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر/ جموں اورچند معاملات میں انتظامی محکمہ کی طرف سے نوٹس بھیجے گئے تھے جس میں انہیں فوری طور پر اپنی ڈیوٹی دوبارہ شروع کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔ بصورت دیگر ان کے سروس رولز کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ لیکن اب تک جاری کی گئی نوٹسز کے ردعمل میں مذکورہ ڈاکٹروں نے کوئی بھی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر ڈاکٹروں نے نہ تو نوٹس کا جواب دیا اور نہ ہی ڈیوٹی کے لیے واپسی کی اطلاع دی اور ان ڈاکٹروں کی اتنی طویل مدت تک سرکاری ڈیوٹی سے غیر مجاز غیر حاضری صاف ظاہر کرتی ہے کہ وہ اپنی سرکاری ڈیوٹی کے تئیں غیر سنجیدہ ہیں اور ان میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
غلطی کرنے والے ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 دن کے اندر نوٹس کا جواب دیں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی.
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ ماہ ڈیوٹی کے دوران غیر حاضر رہنے کی پاداش میں 112 ڈاکٹروں کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔ ان ڈاکڑوں میں میڈیکل آفیسرز، ڈینٹل سرجنز اور کنسلٹنٹ سرجنز شامل ہیں۔ محکمہ ہیلتھ اور میڈیکل ایجوکیشن کے معتدد احکامات کے مطابق خدمات سے فارغ ہونے والوں میں میڈیکل آفیسرز، کنسلٹنٹ سرجنز اور بی گریڈ سپیشلسٹ شامل ہیں۔ حکم نامے کے مطابق ڈاکٹروں کو اپنی ڈیوٹی پر دوبارہ واپس آنے کے بارے میں کئی بار نوٹس جاری کی گئیں، تاہم وہ ڈیوٹی پر واپس نہیں آئے۔