بارہمولہ،21جولائی:
، اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ وہ صداقت اور ایمانداری پر مبنی سیاست کرتے رہیں گے ، چاہئے اُن کی جماعت کو سیاسی فائیدہ نہ بھی ہو۔انہوں نے کہاکہ ”روایتی سیاسی جماعتوں کی طرح اپنی پارٹی فریب اور دوغلے پن کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، ہم نے جذباتی نعروں اور جھوٹے وعدوں سے کبھی بھی لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش نہ کی۔ ہم صرف وہی کہیں گے جس پر ہمیں یقین ہے کہ وہ ہم کرسکتے ہیں“۔
بخاری جمعرات کو بارہمولہ میں ایک بھاری عوامی جلسے سے خطاب کرر رہے تھے۔موصولہ پریس بیان کے مطابق اپنی پارٹی صدر کا بارہمولہ پہنچنے پر والہانہ استقبال کیاگیا۔اس جلسے میں موجود لوگ الطاف بخاری کی موجودگی پر انتہائی پرجوش دکھائی دیئے۔اس موقع پر اپنے خطاب میں بخاری نے انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا”میں یہاں پر اتنی بھاری تعداد میں لوگوں کو دیکھ کر بہت خوش ہوا ہواں، بارہمولہ میرا آبائی قصبہ ہے اور میں آپ سب کا شکرگذار ہوں کہ آپ بھاری تعداد میں یہاں مجھے سُننے کے لئے جمع ہوئے“
انہوں نے کہا”ایسی عوامی ریلیاں ، غلط پروپگنڈ کرنے والے اُن لوگوں کو جواب ہے جویہ کہتے ہیں کہ جموں وکشمیر میں زمینی سطح پر اپنی پارٹی کو زمینی سطح پر کوئی حمایت حاصل نہیں“۔بخاری نے کہا اُنہیں اور اُن کی جماعت کو صداقت اور ایمانداری پر مبنی سیاست پر پختہ یقین ہے۔
اُنہوں نے کہا”آپ جانتے ہیں کہ روایتی سیاسی جماعتوں نے پچھلے 75سالوں کے دوران جذباتی نعرو ¿ں سے آپ کو گمراہ کیا، جو آخرکار اس جگہ پر صرف مسائل اور اموات ہی ہوئیں“۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ”اِن روایتی سیاسی جماعتوں نے محاذ رائے شماری، خود مختیاری اور سیلف رول کے نام پر جذباتی نعرے لگاکر بیوقوف بنایا اور اب بھی یہ عمل جاری ہے۔ انہوں نے دلچسپ نعروں سے لوگوں کو للچائے رکھا ، صرف اِس با ت کو یقینی بنانے کے لئے کہ وہ اقتدار میں بنے رہیں۔ اِن سیاسی جماعتوں اور اِن کے لیڈران نے لوگوں کو یہ یقین دلایاکہ وہ آئین ِ ہند کی دفعہ370کے محافظ ہیں ، لیکن بالآخر پانچ اگست2019کا سانحہ ہوا کہ اِس دفعہ کو ہی ہٹادیاگیا۔ اب یہی جماعتیں اور سیاستدان بے شرمی کے ساتھ لوگوں کو پھر یہ کہہ کر بیوقوف بنانا چاہتے ہیں کہ وہ اِس دفعہ کو وآپس لائیں گے“
انہوں نے لوگوں سے کہاکہ وہ اِن روایتی سیاسی جماعتوں کے دھوکے باز وعدوں پر یقین نہ کریں۔ انہوں نے کہا”برائے کرم بار بار اِن روایتی سیاسی جماعتوں سے دھوکہ نہ کھائیں، آپ نے پچھلے 75سالوں کے دوران جھوٹ اور دھوکہ دہی کی بہت سیاست دیکھی، اِن نام نہاد سیاستدانوں نے آپ کو ہر بار صرف اقتدار میں آنے کے لئے گمراہ کیا“
اپنی پارٹی کے ایجنڈہ اور پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے الطاف بخاری نے بتایا کہ”اپنی پارٹی جموں وکشمیر میں امن، خوشحالی اور ترقی کی خاطر کام کرنے کے لئے ہے، ہمارا موقف اور نظریہ واضح ہے، ہم اُس سیاست پر یقین نہیں رکھتے جوہمارے نوجوانوں کو جیل یا قبرستان میں پہنچائے، ہم اپنی نوجوان نسل کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں“بخاری نے کہاکہ اگر اپنی پارٹی کو عوام کی خدمت کے لئے منڈیٹ دیاگیا تو اجموں وکشمیر کے لوگوں کی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا، اِس کی ترجیحات میں رہے گا۔انہوں نے کہا”ہماری باغبانی صنعت میں اِتنی صلاحیت ہے کہ یہ ہماری مجموعی اقتصادیات کی ریڑھ کی ہڈی بن سکتی ہے لیکن اِس چند مسائل کا سامنا ہے۔ مثال کے طور پر ہمارے باغ مالکان کو بیرون ِ منڈیوں تک میوہ جات پہنچانے کے لئے بھاری مالی بوجھ بردداشت کرنا پڑتا ہے۔ ہماری حکومت ریفریجریٹڈ ٹرانسپورٹ کے چارجز پر 75 فیصد سبسڈی دے گی۔اسی طرح ہم باغ مالکان کو معاوضہ بھی دیں گے جنہیں اراضی کو اچھی پیداوار میں تبدیل کرنے کے لئے کئی سال نقصان اُٹھانا پڑا“۔
بخاری نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اقتصادی طور بااختیار ہونے کی وسیع صلاحیت موجود ہے، اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہمیں ہروہ چیز عطا کی ہے جو ہماری اقتصادی ترقی اور پائیدار خوشحالی کے لئے ضروری ہے لیکن اِس کے لئے ہمیں ایک سازگار ماحول تیار کرنا ہوگا تاکہ اِس کا فائیدہ حاصل ہوسکے۔
انہوں نے قیام ِ امن پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ”صرف پرامن ماحول سے ہی ہم قدرت کی طرف سے عطا کردہ وسائل کو برائے کار لانے کے قابل ہوسکتے ہیں۔ سرمایہ کاری جوکہ اقتصادی ترقی کے لئے ضروری ہے، وہ صرف پر امن ماحول میں ہی آتی ہے۔ اس خطہ میں امن اور خوش روزگار کے نئے مواقعوں کے لئے بھی راہ ہموار کرے گی۔یہ یقین دہانی کراتے ہوئے کہ اگر اپنی پارٹی اقتدار میں آئی تو جموں وکشمیر کے سیاسی حقوق کی بحالی یقینی بنائے جائے گی، الطاف بخاری نے کہا”جموں وکشمیر کے لوگوں کو خود کو بے سہارا اور بے اختیار سمجھنے کی ضرورت نہیں، اپنی پارٹی لوگوں کے ساتھ ہے اور ہم عوام کو اُن کے جمہوری اور سیاسی حقوق کے تحفظ کا یقین دلاتے ہیں، ہم اکثریتی طبقہ کے حقوق کی بحالی کے لئے جدوجہد کریں گے اور ساتھ ہی ہم اقلیتوں کے حقوق کا بھی تحفظ کریں گے“
جیلوں میں قید نوجوانوں کی رہائی کے مطالبہ کو دوہراتے ہوئے اپنی پارٹی صدر نے کہا”نوجوان جوجیلوں میں قید وبند کی زندگی گذار رہے ہیں، وہ ہمارے بچے ہیں ، ہمارے عزیز ہیں، حکومت کو چاہئے کہ اُنہیں بہتر زندگی جینے کا موقع فراہم کرے۔ بہت سارے لوگ بے صبری سے جیلوں سے باہر آنے کے منتظر ہیں، لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ اُنہیں والدین اور گاو ¿ں کے سربراہان کی ضمانت پر رہاکرے“
اِس عظیم الشان عوامی جلسے میں الطاف بخاری کے علاوہ سنیئر نائب صدر غلام حسن میر، پارلیمانی کمیٹی چیئرمین محمد دلاور میر، جنرل سیکریٹری رفیع احمد میر، جنرل سیکریٹری سعید اصغر علی ، پارٹی ترجمان اعلیٰ جاوید حسن بیگ، جنوبی کشمیر کے لئے پارٹی کارڈی نیٹر جاوید حسن بیگ، شمالی کشمیر کے لئے پارٹی کارڈی نیٹر فضل محمود بیگ، یوتھ لیڈر اور سابقہ ایم ایل اے یاور میر، پارٹی ریاستی نائب صدر یوتھ ونگ اور ڈی ڈی سی ممبر ٹنگمرگ ایڈووکیٹ میر تجمل اشفاق، جنرل سیکریٹری یوتھ ونگ مظفر ریشی، پارٹی ریاستی کارڈی نیٹر یوتھ آو ¿ٹ ریچ وکیپسٹی بلڈنگ پروگرام طارق محی الدین، ضلع صدریوتھ ونگ عرفان علی، سنیئرلیڈر خرشید خان، ضلع نائب صدر عمر ککرو، ڈی ڈی سی ممبر اشفاق احمد، ڈی ڈی سی ممبر نذیر احمد، صدر میونسپل کمیٹی کنزر عبدالکریم، بی ڈی سی چیئرمین آفتاب احمد، یوتھ لیڈر جاوید احمد، رفیق بھٹ، محمود بخاری، صوبائی سیکریٹری میر انتخاب، فضلہ، یوتھ لیڈر جاوید اقبال وغیرہ بھی موجود تھے۔