امت نیوز ڈیسک ///
پاکستان کا صوبہ بلوچستان مانسون کی شدید بارش سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں بارش سے متعلقہ حادثات میں 106 افراد ہلاک ہوئے، اس کے بعد سندھ میں 90 ، صوبہ پنجاب میں 76، خیبر پختونخوا میں 70 جب کہ ملک کے دیگر حصوں میں 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
پاکستان میں پانچ ہفتوں سے جاری مانسونی بارش کی وجہ سے مختلف حادثات میں تقریبا 357 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے یہ اطلاع دی۔این ڈی ایم اے کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 14 جون سے پاکستان بھر میں مانسون کی شدید بارشوں اور سیلاب نے انسانی نقصانات، بنیادی ڈھانچے، سڑکوں کے نیٹ ورک اور مکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔این ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق کل 23,792 مکانات کو مکمل یا جزوی نقصان پہنچا ہے۔ درجنوں پلوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ فی الحال سیلاب کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صوبہ بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے، جہاں بارش سے متعلقہ واقعات اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب میں 106 افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد سندھ میں 90 ، صوبہ پنجاب میں 76، خیبر پختونخوا میں 70 جب کہ ملک کے دیگر حصوں میں 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔دریں اثناء متعلقہ شہروں میں سول انتظامیہ پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن چلا رہی ہے۔ حکام پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، متاثرہ افراد کو خوراک اور پانی فراہم کر رہے ہیں، جبکہ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس زخمیوں کا علاج کر رہے ہیں۔ پاکستان بھر میں ہونے والے بھاری نقصانات پر غور کرتے ہوئے، وزیراعظم شہباز شریف نے مانسون کی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی ہے، جبکہ متاثرہ شہریوں کے لیے مالی معاوضے میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔