سرینگر /// مشرقی لداخ میں ہند چین کشیدگی کے چلتے چینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ میں منعقدہ فوجی کمانڈرس سطح کی میٹنگ میں چار نکاتی”اتفاق رائے“طے پایا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کی بحالی کی رفتار کو برقرار رکھنا، اختلافات کو موثر طریقے سے سنبھالنا اور سرحدوں پر استحکام کی حفاظت شامل ہے۔ ہند چین فوجی کمانڈروں کے مذاکرات کے 16ویں دور کے بعد چینی فوجی کی جانب سے بیان جاری کر دیا گیا ہے جس میں چینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ میں منعقدہ فوجی کمانڈرس سطح کی میٹنگ میں چار نکاتی”اتفاق رائے“طے پایا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کی بحالی کی رفتار کو برقرار رکھنا، اختلافات کو موثر طریقے سے سنبھالنا اور سرحدوں پر استحکام کی حفاظت شامل ہے۔بات چیت کے ایک دن بعد، دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ زیر التوا مسائل کے حل سے خطے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر امن و سکون کی بحالی میں مدد ملے گی اور دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔ نئی دہلی میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں، ہندوستان نے خطے کے باقی تمام متنازعہ نکات سے فوجیوں کو جلد ہٹانے کے لیے سختی سے زور دیا اور اپریل 2020 تک جوں کا توں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ چین-انڈیا کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کے 16ویں دور پر تبصرہ کرتے ہوئے، چین کی قومی دفاع کی وزارت کے ترجمان، سینئر کرنل وو کیان نے کہا کہ دونوں فریقوں نے ”تعمیری اور مستقبل کے حوالے سے“مسائل پر بات چیت کی اور چار نکات پر اتفاق رائے تک پہنچے۔ آن لائن میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وہ چار نکاتی ”اتفاق رائے“تک پہنچ گئے۔ اتفاق رائے کی وضاحت کرنے کے لیے پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ پہلا نکتہ سیاسی رہنمائی پر عمل پیرا ہونا اور دونوں ممالک کے رہنماﺅں کی طرف سے طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا ہے۔