ممبئی: بیس برس پہلے کام کاج کے سلسلہ میں ممبئی کی حمیدہ بانو اپنے گھر سے نکلی تھیں لیکن آج تک وہ واپس نہیں لوٹیں، گھر والوں نے انہیں کافی تلاش کیا لیکن کوئی سراغ نہ ملنے پر انہوں نے واپسی کی امیدیں بھی چھوڑ دی تھی لیکن اب رشتہ داروں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے جب سوشل سائٹس کے ذریعه ان کی ملاقات گمشدہ خاتون سے ہوئی۔ کیونکہ ان کی والدہ پاکستان میں ہیں۔ رشتہ داروں نے سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعه انہیں نہ صرف دیکھا بلکہ ان سے بات چیت بھی کی ہے۔
میں ممبئی چھوڑنے کے بعد حمیدہ بانو نے اپنے اہل خانہ سے پہلی بار بات چیت کی۔ حمیدہ بانو کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کی والدہ کی ملاقات ایک سماجی کارکن سے ہوئی تھی جس میں انہوں نے بتایا کہ کیسے ایک ایجنٹ نے انہیں کام کا لالچ دے کر پاکستان میں چھوڑ دیا۔پاکستان پہنچنے کے بعد حمیدہ بانو سندھ ریاست کے حیدرآ باد شہر میں رہنے لگیں، ان کی شادی ایک مقامی شخص سے ہوئی بعد میں انکے شوہر کی موت ہوگئی اور اب یہ اپنے بیٹے کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ کچھ دنوں قبل ان کی ملاقات ایک سماجی کارکن سے ہوئی اس نے حمیدہ بانو کی آپ بیتی سوشل میڈیا پر شیئر کی تاکہ حمیدہ بانو کے اہلخانہ کو ان کی معلومات ملے۔ ان یہ یہ ویڈیو وائرل ہوگیا۔ یہ ویڈیو ممبئی کے ہی ایک یوٹیوبر نے وائرل کی، اس کے بعد کُرلا میں رہنے والی حمیدہ بانو کی بیٹی یاسمین شیخ پہچان لیا یہ ویڈیو میں دکھائی دے رہی خاتون ان کی والدہ ہیں۔
یاسمین شیخ نے بتایا کی ان کی ماں کو ایک ایجنٹ نے دبئی میں کام دلانے کے بہانے دھوکہ دیا اور اس طرح سے وہ پاکستان پہنچ گئیں 20 برس تک ہم نے ہر ممکن کوشش کی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا۔ اب اہلخانہ اس بات کے منتظر ہیں کہ حکومت ہند اور حکومت پاکستان اس معاملے میں مداخلت کریں تاکہ حمیدہ بانو کی بھارت واپسی ممکن ہو۔