سرینگر /// کشمیر میں پتھراو، ہرتال اور بند کے واقعات ایک تاریخ بن چکے ہیں کا دعویٰ کرتے ہوئے جموںکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ اب یہاں پتھراو، ہرتال اور بند نہیں ہے۔ یہ سب کچھ ماضی بن چکا ہے۔ سیکورٹی فورسز وادی میں مکمل امن بحال کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ایک قومی نیوز چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔ اب یہاں پتھراو ہرتال اور بند نہیں ہے۔ یہ سب کچھ ماضی بن چکا ہے۔ سیکورٹی فورسز وادی میں مکمل امن بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی تیز کردی ہے اور امسال ابھی تک جنگجو مخالف آپریشنوں میں 130 عسکریت پسند جن میں سے 37 غیر ملکی بھی شامل ہے مارے گئے ۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی طرف سے عسکریت پسندی کے خلاف کارورائیوں میں تیزی سے ملی ٹنٹوں کی شلف لائف اب انتہائی کم ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ملی ٹنٹ عسکری صفوں میںشامل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اعلان کرتے تھے کہ وہ ملی ٹنٹ صفوں میںشامل ہو گئے ہیں تاہم وہ وقت گیا ہے اب اور وہ جانتے ہیں کہ وہ زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹنٹ اب 17سے 18سال کے نوجوانوں کو گمراہ کرکے ہائی بریڈ ملی ٹنٹ بنا رہا ہے تاہم نوجوانوں کو صیح سمت پر لیجانے کیلئے کام جاری ہے اور مشن یوتھ بھی اس سمت میں کام کر رہا ہے،۔امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے پر زور دیتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ عوام کو اس کا احساس ہو گیا ہے کچھ طاقتیں پڑوسی کے کہنے پر کام کر رہی ہیں اور یہاں کے نوجوانوں کو غلط راستے پر لینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن یہاں کا جوان اور عام جموں و کشمیر میں مستقل امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔لیفٹنٹ گورنر نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے واضح طور پر عسکریت پسندی پر برتری حاصل کر لی ہے لیکن چند معصوم جانیں ضائع ہوئیں جو کہ بدقسمتی ہے۔”لوگ چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔ اگر ہم گزشتہ 20 سال کا ڈیٹا لیں تو آپ دیکھیں گے کہ کتنی معصوم جانیں ضائع ہوئیں۔ تاہم اس سال سیکورٹی فورسز اور پولیس نے اب تک سب سے زیادہ 130 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے جن میں 37 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ سنہا نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح جموں و کشمیر بھی ’ہر گھر ترنگا‘ تہوار جوش و خروش سے منائے گا۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں اس پر اعتراض ہے لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے اور کسی کو ان کی پرواہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بھی یوم آزادی پر جموں و کشمیر کی ہر پنچایت اور اسکول میں ترنگا لہرایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ترقی کی نئی کہانی لکھ رہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کیپیکس بجٹ جو کہ صرف 5316 کروڑ روپے تھا اس سال 22,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے جس سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بڑے پیمانے پر ترقی ہوگی۔انہوں نے یاد دلایا کہ سال 2018-19کے دوران پروجیکٹوں پر 67,000 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے لیکن پچھلے سال 4,000 کروڑ روپے کم خرچ کے ساتھ مزید پروجیکٹوں پر عمل کیا گیا تھا۔ مکمل ہونے والے منصوبوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی کوششوں کی تعریف کی۔سنہا نے کہا کہ 5 اگست 2019 کی پیش رفت کے بعد جموں و کشمیر میں ترقی کا ایک نیا باب شروع ہوا ہے۔