سرینگر///شوپیاں میں کشمیری پنڈت بھائیوں پر ہوئی فائرنگ اور ایک کی ہلاکت کے خلاف آج جموں میں کشمیری پنڈت مہاجرین اور ملازمین نے سخت احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے اس واقعے پر سخت غم و غصے کااظہار کرتے ہوئے وادی میں مقیم کشمیری پنڈتوں اور مہاجر ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے اور انہیں جموں منتقل کرنے کا زور دیا رمطالبہ کیا ۔ وزیر اعظم کے خصوصی پیکیج کے تحت کام کرنے والے کشمیری پنڈتوں نے اپنی برادری کے افراد کے ساتھ بدھ کی سہ پہر جموں میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور کل شوپیاں ضلع میں ایک کشمیری پنڈت کے قتل کے خلاف توی پل کو بند کر دیا۔پہنچنے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین جموں شہر کو بکرم چوک سے جوڑنے والے مین پل پر جمع ہوگئے، جس سے گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیری پنڈت وادی میں سافٹ ٹارگٹ بنتے جا رہے ہیں اور حکومت ان کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے، جب کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، جس سے ان میں خوف کی نفسیات پھیل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں وادی میں خصوصی پیکج کے تحت ملازمت دی گئی تھی لیکن وہاں کے حالات سے ہر کوئی واقف ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری جموں منتقلی ہو تاکہ ہم کم از کم زندہ رہ سکیں۔اس دوران پولیس کے اعلیٰ حکام نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منایا جس کے بعد توی پل پر ٹریفک بحال کر دی گئی۔