(ریاض) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے ملاقات کی ہے اور انھیں وزیر اعظم نریندر مودی کا خط پہنچایا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ (ایم او ایف اے) کے ایک بیان کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ اور ولی عہد نے دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا اور علاقائی اوربین الاقوامی پر ہونے والی پیش رفت سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بات چیت کی۔
اس ملاقات میں سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ،نئی دہلی میں مملکت کے سفیرصالح الحسینی اور بھارتی وزیرخارجہ کے دفتر کے اسسٹنٹ انڈرسیکرٹری ڈاکٹر شیلبک امبولے بھی موجود تھے۔
#Jeddah | HRH Crown Prince Mohammed bin Salman received a letter from the Prime Minister of #India, during his meeting with Indian External Affairs Minister @DrSJaishankar. pic.twitter.com/dtrhDtLaLN
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) September 12, 2022
سعودی وزارت خارجہ کے مطابق ڈاکٹرایس جے شنکر نے شہزادہ فیصل سے الگ سے بھی ملاقات کی ہے۔اس میں دوطرفہ تعلقات کوبڑھانےاوربین الاقوامی امن و سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے مل جل کام کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ شہزادہ فیصل کی قیادت میں سعودی وفد نے’سعودی انڈین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کی کمیٹی‘کا اجلاس منعقد کیا۔اس میں سیاست، سلامتی، ثقافتی اور سماجی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں وفود نے مبیّنہ طور پرمملکت کے ویژن 2030ءاور دوطرفہ سرمایہ کاری میں اضافے کے مطابق موجودہ اقتصادی شراکت داری کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ دونوں ملکوں کے مختلف گروپوں اوراعلیٰ عہدے داروں کے درمیان گذشتہ چند ماہ کے دوران میں کئی ایک ملاقاتیں ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر جے شنکر کا وزیرخارجہ کی حیثیت سے مملکت کا پہلا دورہ ہے۔سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں انھوں نے اس دورے کو’’یادگار‘‘قراردیا۔
A memorable visit to Saudi Arabia. My first as External Affairs Minister.
Video 👇🏽 pic.twitter.com/5pHyii4Se3
— Dr. S. Jaishankar (Modi Ka Parivar) (@DrSJaishankar) September 12, 2022
سعودی عرب اور بھارت کے وزراء خارجہ کے درمیان آخری ملاقات جولائی میں انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی 20 اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند سال کے دوران میں بھارت اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کافی مضبوط ہوئے ہیں۔ان میں سیاسی، سلامتی، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، غذائی تحفظ، ثقافتی اور دفاعی شعبے شامل ہیں۔جے شنکر کے دورے سے قبل جمعہ کو بھارت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کووِڈ کی وَبا کے دوران بھی قریبی رابطے میں رہی تھی۔
سعودی عرب،بھارت تعلقات
الریاض میں بھارتی سفارت خانے کی آن لائن رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک مضبوط دوطرفہ تجارتی اور دوستانہ خارجہ تعلقات رکھتے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان بھارت کی آزادی کے بعد 1947ء سے سفارتی تعلقات استوار ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اپریل 2016 میں الریاض کا دورہ کیا تھا۔اس موقع پرانھیں سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کے اعتراف میں سب سے بڑے شہری اعزازیعنی شاہ عبدالعزیزساش سے نوازا تھا۔
فروری 2019 میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔انھوں نے اس دورے میں سعودی عرب کی جانب سے سیاحت اور ہاؤسنگ کے شعبوں میں معاہدوں کے علاوہ بھارت میں قریباً 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی وزیراعظم نے اکتوبر 2019 میں ایک بار پھر الریاض کا دورہ کیا۔اس کے دوران میں توانائی، سلامتی، دفاعی پیداوار، شہری ہوا بازی، طبی مصنوعات، اسٹریٹجک پیٹرولیم ذخائر، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور سفارت کاروں کی تربیت کے حوالے سے مفاہمت کی 12 عرض داشتوں پر دست خط کیے گئے تھے۔
بھارتی سفارت خانہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب بھارت کاچوتھا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔بھارت کی خام تیل کی 18 فی صد سے زیادہ درآمدات سعودی عرب سے حاصل کی جاتی ہیں۔ان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم گذشتہ مالی سال (اپریل سے دسمبر تک) 29.28 ارب ڈالررہا تھا۔
سعودی عرب میں ایک اندازے کے مطابق 22 لاکھ بھارتی باشندے روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں۔وہ مملکت میں سب سے بڑی غیرملکی برادری ہیں۔