امت نیوز ڈیسک//
بانڈی پورہ کے سینئر سپرٹینڈنٹ پولیس‘ محمد زاہد نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ۱۱/۱۲اگست کی درمیانی شب سونا وارمیں ایک غیر مقامی مزدور جس کی شناخت امریز مسوری ساکنہ بہار کے نام سے ہوئی ہے کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا جس کے بعد باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اور تحقیقات شروع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش مختلف مشتبہ افراد کو بلا کر پوچھ گچھ کی گئی اور تکنیکی معاونت کو بھی بروئے کار لایا گیا۔
ایس ایس پی نے کہا”آخر کار یہ پتہ چلا کہ تین مقامی دہشت گردوں‘جن کی شناخت وسیم اکرم، یاور ریاض اور مزمل شیخ کے نام سے ہوئی ہے جو سادنارا کے رہنے والے ہیں‘ لشکر طیبہ کے ایک ہینڈلر بابر کے ساتھ رابطے میں تھے، جو پاکستان سے کام کر رہا ہے“۔
زاہد نے مزید کہا کہ بابر نے انہیں ہدایت دی تھی کہ’کسی بھی غیر مقامی مزدور کو دہشت زدہ کرنے کے لیے مار ڈالیں تاکہ وہ وادی چھوڑ کر جائیں اور بانڈی پورہ میں مقامی عسکریت پسندی کو بحال کرنے کے لیے مستقبل میں اس طرح کی مزید کارروائیاں کریں“۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران جرم کا اسلحہ جس میں ایک پستول کے ساتھ میگزین اور چار زندہ راونڈز بھی برآمد کیے گئے جو ان کے چھپائے گئے تھے۔ زاہد نے کہا”اب تک بانڈی پورہ پولیس سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر ایک مقامی اور غیر ملکی سمیت تین عسکریت پسندوں کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک نو ہائبرڈ ملی ٹینٹوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے اور ضلع میں چھ بالائی زمین ورکرماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔