امت نیوز ڈیسک //
جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے ایک ڈپٹی سپر نٹنڈنٹ آف پولیس کو سزا کے طور پر انکی دو سال کی مدت کے لیے پروموشن روک دی ہے کیونکہ اس نے حکومت کی اجازت حاصل کیے بغیر دوسری شادی کی تھی۔ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری راج کمار گوئل نے ایک حکمنامہ جاری جاری کیاہے
حکمنامہ میں بتایا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی ، انکوائری اور اس کیس میں اپنائے گئے طریقہ کار سے مطمئن ہو کر، بغیر مجموعی اثر کے دو انکریمنٹ روکنے اور اصول کے مطابق ڈی ایس پی بشارت حسین ڈار کی دو سال کی مدت کے لیے پروموشن روکنے کا جرمانہ عائد کرنے کے فیصلے پر پہنچی۔ حکمنامہ کے مطابق ڈار کے دو سالانہ انکریمنٹ اس آرڈر کے اجراء کی تاریخ سے مجموعی اثر کے بغیر دو سال کی مدت کے لیے رو کے جائیں گے اور اس آرڈر کے اجراء کی تاریخ سے دو سال کی مدت کے لیے اس کی ترقی روک دی جائے گی۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر ڈی جی پی کی سفارشات کی بنیاد پر ڈی ایس پی کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ڈار کے خلاف تحقیقات کی گئی تھیں اور 2017 میں الزام کی حمایت اور دیگر منسلک دستاویزات کے ساتھ ان کو میمو کے ساتھ پیش کیا گیا تھا۔
دوسری طرف سے بشارت حسین ڈار نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انکار کیا تھا۔ اس نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ اس نے پہلی بیوی کو طلاق دینے کے بعد دوسری شادی کی۔ حکم میں کہا گیا کہ اس کے دفاع کے جواب کی جانچ کی گئی اور الزام کے بارے میں گہرائی سے انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے مطابق افسر پر لگائے گئے چارج کی انکوائری کے لیے ایک افسر کا تقرر کیا گیا اور انکوائری افسر نے انکوائری کی رپورٹ اس نتیجے پر پہنچائی کہ ڈار نے حکومت سے پیشگی اجازت لیے بغیر اپنی پہلی شادی کے دوران دوسری شادی کی۔