امت نیوز ڈیسک //
راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ’’9 دسمبر کو موجودہ حالت کو بدلنے کی کوشش (چین کے ذریعہ) ہوئی تھی، تصادم میں ہمارا کوئی فوجی شہید نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی فوجی سنگین طور پر زخمی ہوا ہے۔‘‘
توانگ میں چینی اور ہندوستانی فوجیوں کے درمیان ہوئے پرتشدد تصادم معاملہ پر مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا بیان سامنے آ گیا ہے۔ انھوں نے منگل کے روز پارلیمنٹ میں کہا کہ ’’9 دسمبر کو موجودہ حالت کو بدلنے کی کوشش (چین کے ذریعہ) ہوئی تھی۔ تصادم میں ہمارا کوئی فوجی شہید نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی فوجی سنگین طور پر زخمی ہوا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ آج صبح لوک سبھا کی کارروائی توانگ تصادم معاملہ کو لے کر کافی ہنگامہ خیز رہا۔ اپوزیشن پارٹیاں حکومت سے بار بار مطالبہ کر رہی تھیں کہ ملک کو حقیقت حال سے روشناس کرایا جائے۔ اس درمیان منگل کی صبح مرکزی وزیر دفاع نے سبھی فوجی سربراہان، مرکزی وزیر داخلہ، سی ڈی ایس سمیت سرکردہ افسران کے ساتھ ایمرجنسی میٹنگ کی۔ بعد ازاں اعلان کیا گیا کہ راجناتھ سنگھ لوک سبھا میں 12 بجے توانگ تصادم کے بارے میں اپنا بیان دیں گے اور راجیہ سبھا میں 2 بجے اپنی بات رکھیں گے۔ بعد میں خبر آئی کہ راجیہ سبھا میں راجناتھ سنگھ 12.30 بجے توانگ تصادم پر اپنا بیان دیں گے۔
پارلیمنٹ میں اپنا بیان دیتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’چین نے سرحد میں دراندازی کی کوشش کی تھی، لیکن ہندوستانی فوجیوں نے چینی فوجیوں کو پیچھے کھدیڑنے کا کام کیا۔ چینی فوجیوں کو پیچھے جانا پڑا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دونوں ممالک کے درمیان فلیگ میٹنگ بھی ہوئی ہے۔ ہم فوجیوں کی بہادری کو سلام کرتے ہیں۔‘‘
اس سے قبل منگل کی صبح اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں 9 دسمبر کو ہندوستانی اور چینی فوج کے درمیان تصادم کو لے کر مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ایک اہم میٹنگ کی۔ یہ ایمرجنسی میٹنگ آرمی چیف منوج پانڈے کے ساتھ ہوئی جس میں این ایس اے چیف اور سی ڈی ایس بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے لیے راجناتھ سنگھ نے تینوں فوجی سربراہان کو بلایا تھا اور توانگ تصادم معاملے پر سبھی سے تبادلہ خیال ہوا۔ میٹنگ میں مرکزی وزارت داخلہ ایس جئے شنکر بھی موجود تھے۔ میٹنگ میں سی ڈی ایس مکند نرونے نے بھی شرکت کی جن سے سرحد پر ہند-چین حالات کو لے بات چیت ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے کانگریس نے توانگ کے واقعہ پر حکومت سے ایوان میں بحث کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ملک کی سیکورٹی پر ہم متحد ہیں، لیکن حکومت کو ایماندار ہونا چاہیے۔ پارلیمنٹ میں بحث کرا کر ملک کو مودی حکومت بھروسے میں لے۔ کانگریس نے کہا کہ حکومت ڈھلمل رویہ چھوڑ کر سخت لہجے میں چین کو سمجھائے کہ اس کی ایسی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔