امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے آج مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور ان سے ضلع کپواڑہ کے کنن پوش پورہ میں فوج کے ذریعے اٹھائے جانے کے بعد لاپتہ ہوئے نوجوان عبدالرشید ڈار کی بازیادبی کیلئے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے وزیر موصوف سے کہا کہ مذکورہ نوجوانوں کے گھر والے اس وقت زبردست پریشان کُن صورتحال سے گزررہے ہیں اور ان بہت اپنے بیٹھے کی سلامتی کے بارے میں بہت سارے خدشات ہیں۔
حراستی کمشدگی پر مسعودی نے راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی
انہوں نے وزیر موصوف سے کہا کہ 41 راشٹریہ رائفلز نے 15 دسمبر کو رشید کو اس کے گھر سے اٹھایا تھا لیکن اس کے بعد فورسز نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ حراست سے فرار ہو گیا ہے جبکہ اس کے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ اسے پوچھ گچھ کے لئے لے جایا جا رہا ہے۔لاپتہ ہونے کے بارے میں فوج کا موقف ناقابل یقن اور اہل خانہ سے مطابقت نہیں رکھتا جنہیں یقین نہیں ہے کہ رشید کیمپ سے فرار ہوسکتا تھا جہاں سینکڑوں فورسز اہلکار تعینات ہیں۔
مسعودی نے کہا کہ رشید کا لاپتہ ہونا ایک حراستی گمشدگی کا معاملہ ہے اور وہ اس کی بازیابی کیلئے ذاتی مداخلت کریں۔ انہوں نے کہاکہ اس واقعہ سے نہ صرف رشید کے اہل خانہ بلکہ پورا علاقہ خوف و ہراس میں مبتلا ہوگیا ہے۔
(یو این آئی)