امت نیوز ڈیسک //
ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی )کے بانی غلام نبی آزاد نے پیر کے روز کہاکہ ہر آدمی کو ملی ٹینٹ نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہئے ۔
آزاد نے کہاکہ ملی ٹینٹ اور عام شہری میں فرق لازمی ہے اور جن بچوں نے غلط راستہ اختیار کیا اُنہیں سمجھانے کی ضرورت ہے ۔اُن کے مطابق ملی ٹینٹوں کے ساتھ نپٹنے کی خاطر الگ پالیسی ہونی چاہئے اور عوام کی عزت اور آبرو کے لئے الگ پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ڈی اے پی کے سربراہ نے کہاکہ جموںکشمیر میں ڈی اے پی روزبروز مضبوط ہو رہی ہے اور لوگ اس پارٹی کے ساتھ جڑ رہے ہیں۔
آزاد نے کہا کہ ہر آدمی کو ملی ٹینٹ کے نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہئے کیونکہ جب بھی کوئی جنگجو بن جاتا ہے تو سیکورٹی ایجنسیوں کے پاس اس کی رپورٹ موجود ہوتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملی ٹینٹ اورعام شہری میں فرق لازمی ہے اور عام شہریوں کو شک کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے ۔انہوں نے مزید کہاکہ ملی ٹینٹوں کی الگ ایک کٹگیری ہے اور ملی ٹینسی سے نپٹنے کی خاطر ہر سرکار کے پاس پالیسی ہوتی ہے ۔
ڈی اے پی کے سربراہ نے کہاکہ عام لوگوں کی پکڑ دھکڑ سے گریز کیا جانا چاہئے ۔
سیاسی لیڈران کے خلاف ذاتی حملوں پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں آزاد نے کہاکہ پارٹی کے سبھی لیڈران پر زور دیا کہ وہ کانگریس کے کسی بھی لیڈر پر ذاتی حملہ نہ کریں ۔انہوں نے کہاکہ سیاست میں ہر ایک کا اپنا نظریہ ہوتا ہے لہذا کسی بھی سیاستدان کی ذات پر حملہ کرنا صحیح نہیں ہے ۔
آزاد نے بتایا کہ میرے دور اقتدار میں سب سے زیادہ سرینڈر ہوئے ہیں لیکن بدقسمتی سے آج میں سرینڈر نہیں دیکھ رہا ہوں۔انہوں نے کہاکہ میں یہ نہیں کہتا ہوں کہ ملی ٹینٹ کو مارنا نہیں چاہئے بلکہ جو ہمارے اپنے بچے غلط راستے پر چلے گئے اُنہیں سمجھانے کی ضرورت ہے جبکہ پکڑ دھکڑ سے گریز کیا جانا چاہئے ۔
اُن کے مطابق ۳۰سال قبل کسی نے کچھ غلط کام کیا اور آج اُس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے یہ واجب نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ملی ٹینسی سے لڑنا ہے لیکن ہمیں مزید ملی ٹینٹ نہیں بنانے چاہئے ، کئی ہماری غلطی سے لوگ واپس آنے کے بجائے ہم سے دور نہ چلے جائیں ۔
آزاد نے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومت کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ ملی ٹینٹوں کے ساتھ نپٹنے کے لئے الگ پالیسی ہونی چاہئے ، عوام کی عزت اور اُن کی آبرو کے لئے الگ پالیسی ہونی چاہئے ۔