امت نیوز ڈیسک //
ویٹیکن سٹی: سابق پوپ بینیڈکٹ (سولہویں) کا ہفتہ کو یہاں ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 95 برس تھی۔
اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے، ویٹیکن نے ایک بیان میں کہا، "میں آپ کو دکھ کے ساتھ مطلع کرتا ہوں کہ میٹر کے ایکلیسیا مونسٹری میں پوپ ایمریٹس، بینیڈکٹ سولہویں کا ہفتہ کی صبح 9 بج کر 45 منٹ پر انتقال ہوگیا۔”
پوپ بینیڈکٹ 2005 سے 2013 تک کیتھولک چرچ کے سربراہ رہے۔ انہوں نے 2013 میں خرابی صحت کے باعث استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ 1415 میں گریگوری بارہویں کے بعد مستعفی ہونے والے پہلے پادری تھے۔ مسٹربینیڈکٹ نے اپنی زندگی کے آخری سال ویٹیکن میں میٹر ایکلیسیا مونیسٹری میں گزارے۔ ان کے جانشین پوپ فرانسس نے کہا کہ وہ ان سے اکثر ملاقات کرتے تھے۔
ویٹیکن نے کہا کہ آنجہانی پوپ کا جسد خاکی لوگوں کے آخری احترام کے لئے دوجنوری سے سینٹ پیٹرز بیسلکا میں رکھاجائے گا۔ پوپ کی آخری رسومات پانچ جنوری کو روم کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ادا کی جائیں گی۔ آخری رسومات کی قیادت پوپ فرانسس کریں گے۔
دریں اثنا، دنیا بھر سے سابق پوپ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا، "پوپ ایمریٹس بینیڈکٹ سولہویں کے انتقال سے غمزدہ ہوں، جنہوں نے اپنی پوری زندگی چرچ اور یسوع مسیح کی تعلیمات کے لیے وقف کر دی۔ انہیں معاشرے کے لیے ان کی شاندار خدمات کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ میری تعزیت دنیا بھر کے ان لاکھوں لوگوں کے ساتھ ہیں جو ان کی موت پرغمزدہ ہیں۔
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے سابق پوپ کو "ایک عظیم عالم دین” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "مسٹر بینیڈکٹ کا 2010 میں برطانیہ کا دورہ ان کے ملک میں کیتھولک اور غیر کیتھولک دونوں کے لیے ایک تاریخی لمحہ تھا”۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے کہا کہ پوپ بینیڈکٹ نے "مزید بھائی چارے والی دنیا کے لیے روح اور حکمت کے ساتھ کام کیا”۔
جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے لیے پوپ بینیڈکٹ "کیتھولک چرچ کی ایک تشکیلاتی شخصیت، ایک متنازعہ شخصیت اور ایک ماہر عالم دین تھے۔”
آئرش صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے کہا کہ سابق پوپ کو "دنیا بھر میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایک عام راستہ تلاش کرنے کی ان کی انتھک کوششوں کے لیے یاد رکھا جائے گا۔“