امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: سابق چیف منسٹر جموں وکشمیر محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے دن کہا کہ ملک میں اب بنیادی حقوق ”تعیشات“ بن چکے ہیں جو صرف ان لوگوں کو دیئے جارہے ہیں جو سیاسی‘ سماجی اور مذہبی معاملوں میں حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔
چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ کے نام مکتوب میں انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ 2019میں دفعہ 370 کی برخاستگی کے بعد سے جموں وکشمیر میں بھروسہ اٹھ گیا اور بیگانگی بڑھتی جارہی ہے۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر مکتوب پوسٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو ملک کی موجودہ صورتِ حال خاص طورپر جموں وکشمیر کی صورتِ حال کے تعلق سے گہرے احساس تشویش کے ساتھ لکھ رہی ہوں۔
سابق چیف منسٹر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے سینکڑوں نوجوان‘ مرکزی زیرانتظام علاقہ کی باہر کی جیلوں میں زیردریافت قیدیوں کے طورپر پڑے ہیں۔ یہ غریب کنبوں سے تعلق رکھتے ہیں جو قانونی امداد حاصل نہیں کرسکتے۔