امت نیوز ڈیسک //
نیویارک: بلومبرگ بلینیئر انڈیکس کے مطابق ایلون مسک انسانی تاریخ میں واحد شخص بن گئے ہیں جنہوں نے اپنی مجموعی دولت میں 200 بلین ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے۔ ایمیزون کے جیف بیزوس کے بعد مسک دوسرے شخص ہیں جن کی دولت 200 بلین ڈالر کے نشانہ کو عبور کرکے بہت آگے بڑھ گئی تھی مگر اب ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
وہ جنوری 2021 میں اس نشانہ کو پار کرنے والے دنیا کے دوسرے رئیس بن گئے تھے اور نومبر 2021 میں 340 بلین ڈالر کے نشانہ کو چھونے کے بعد ان کی دولت میں خطرناک گراوٹ آنی شروع ہوئی اور آج وہ گھٹ کر صرف 137 بلین ڈالر رہ گئی ہے۔
کس چیز کی وجہ سے مسک کی دولت میں کمی آئی؟
حالیہ ہفتوں میں ٹیسلا کے حصص میں کمی کے بعد ایلون مسک کی دولت 137 بلین ڈالر تک گر گئی ہے۔ اس میں 27 دسمبر کو ٹیسلا کے حصص میں 11 فیصد کی گراوٹ بھی شامل ہے۔
نومبر 2021 میں مسک کی دولت 340 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ اس کے بعد وہ ایک سال سے زائد عرصے تک مسلسل کئی مہینوں کے لئے دنیا کے امیر ترین شخص رہے۔ اس کے بعد اسی مہینے فرانسیسی بزنس مین برنارڈ ارنولٹ نے انہیں پیچھے چھوڑ کر دنیا کے امیر ترین شخص کا مقام حاصل کرلیا۔
ٹویٹر کا اثر
ایلون مسک نے اکتوبر کے آخر میں 44 بلین ڈالر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر حاصل کیا۔ ٹویٹر کی خریداری کو پورا کرنے کے لئے انہوں نے ٹیسلا میں اپنا اہم حصہ بیچ دیا۔ الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا اب ان کا سب سے بڑا اثاثہ نہیں ہے۔
مسک کی دولت میں کمی اور شرح سود میں اضافہ
ایلون مسک نے کئی دہائیوں میں سب سے تیز رفتاری سے شرح سود میں اضافے پر فیڈرل ریزرو کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے امریکی ریزرو بینک کو شرح سود میں اضافہ پر بار بار تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ہم فیڈرل ریزرو کو کنٹرول نہیں کرتے اور یہاں یہی بڑا مسئلہ ہے۔