امت نیوز ڈیسک //
جموں: جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ سال 2022 سکیورٹی محاذ پر گزشتہ چار برسوں کے مقابلے میں پُرامن سال رہا۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے دوران ایک سو نوجوانوں نے جنگجوﺅں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی جن میں سے 17 کو گرفتار کیا گیا، 18 ابھی بھی سرگرم ہیں جبکہ 65 افراد ہلاک کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے غلط راستہ اختیار کیا ہوا تھا جن کو واپس قومی دھارے میں لایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ سال 2022میں 56 غیر ملکیوں سمیت 186جنگجو مارے گئے۔موصوف ڈی جی پی نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ پچھلے چار سالوں کے برعکس امسال یعنی 2022 میں حالات پُرامن رہے۔انہوں نے بتایا کہ سال 2022 میں سکیورٹی فورسز نے نئی حکمت عملی کے تحت جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیے جس دوران 56 غیر ملکیوں سمیت 186عسکریت پسند مارے گئے ۔
اُن کے مطابق مہلوک عسکریت پسند میں زیادہ تر جیش اور لشکر طیبہ نامی ممنوعہ عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ وابستہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں ایک سو کے قریب نوجوانوں نے عسکریت پسند تنظیموں میں شمولیت اختیار کی جن میں سے 17کو زندہ گرفتار کیا گیا 18کو چھوڑ کر باقی سبھی عسکریت پسند کو تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بچے ہوئے 18سرگرم ملیٹینٹ کو بھی بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔موصوف ڈی جی پی نے بتایا کہ امسال کافی کم تعداد میں مقامی نوجوانوں نے عسکریت پسند تنظیموں کو جوائن کیا۔ انہوں نے بتایا کہ متعدد مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ بننے سے سکیورٹی فورسز نے روکا۔
دلباغ سنگھ نے کہا کہ سال 2023 میں جموں وکشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد صفر تک پہنچ جائے گی اور اس کے لئے سکیورٹی ایجنسیوں نے پہلے ہی تیاریاں شروع کی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سال 2023 میں ہمارا فوکس ملی ٹینسی کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے پر مرکوز ہوگا ۔ملی ٹینٹ ماڈیولز کو تباہ کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہا کہ سال2022 میں 146عسکریت پسند ماڈیولز کو طشت از بام کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ سال 2022 میں سکیورٹی فورسز نے 188 اے کے رائفلیں 275 پستول ، 354 گرینیڈ، 61 دیسی ساخت کے گرینیڈس ، 61 آئی ای ڈیز اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا۔پولیس چیف نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی حدود میں ہتھیار پھینکنے کے منصوبوں کو بھی ناکام بنایا گیا ہے اور بڑی مقدار میں منشیات کی اشیاء برآمد کرکے ضبط کی گئی۔انہوں نے کہا کہ رواں سال اُدھمپور میں سکیورٹی فورسز پر آئی ای ڈی کے ذریعے حملے کیے گئے جس دوران کئی سلامتی عملے کے اہلکار اور عام شہری ہلاک ہوئے۔
ان کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں امسال سکیورٹی فورسز کو کم سے کم جانی نقصان ہوا۔انہوں نے بتایا کہ سال2022 میں 14پولیس،17سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ امسال تخریبی سرگرمیوں کے لیے استعمال میں لائے گئے 55گاڑیوں، 28مکانوں کو ضبط اور اٹیچ کیا گیا۔پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے مطابق رواں برس 649 افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف چلائی جارہی مہم کے مثبت نتائج برآمد ہوئے اور سال 2022 میں 1693کیس درج کیے گئے اور 212 کلو گرام ہیروئن، 383 کلو چرس، 12 کلو برؤان شوگر کو برآمد کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ امسال 29 ہزار 834 مختلف جرائم کے کیس درج کئے گئے ۔یو اے پی اے مقدمات کے بارے میں پولیس چیف نے کہاکہ 1350 کیس زیر تحقیقات ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ایس آئی یو ہر ضلع میں فاریسٹ ٹریک بنیادوں پر عسکریت پسندوں کے کیسوں کو نپٹا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایس آئی یو ایس آئی اے کے تحت کام کر رہی ہیں۔کشمیر فائٹ بلاگ کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہا کہ یہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ماوتھ پیس ہے۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں اور دوسرے افراد کے خلاف دھمکیاں دینے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہے اور کسی کو بھی ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
(یو این آئی )