امت نیوز ڈیسک //
بی جے پی سکیورٹی فورسز کا استعمال ذاتی فائدے کے لیے کر رہی ہے، محبوبہ مفتیسرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ و پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مسائل سے نمٹنے کے لیے بندوق فراہم کرنا حکومت کی طرف سے کوئی حل نہیں ہے۔ اننت ناگ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا کرکے بی جے پی لوگوں کے درمیان تفریق و تقسیم پیدا کرنے کے اپنے مذموم عزائم کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی سکیورٹی فورسز کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اب سکیورٹی فورسز کا کردار ختم ہو چکا ہے اور حکومت اپنے لوگوں سے لڑ کر جنگ نہیں جیت سکتی۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ حکومت چین کے ساتھ مفاہمت کے موڈ میں ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عسکریت پسندی کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں نا کام ہوئی ہے، یہاں حالات ٹھیک ہیں تو پھر مزید فوج کیوں بلائی جا رہی ہے، یہاں اضافی فوج لانے اور لوگوں کو اسلحہ دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔فوج نے گذشتہ تیس برسوں کے دوران اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے جموں و کشمیر میں جمہوری نظام کو بحال کیا جس کے نتیجے میں یہاں پھر پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے اور اسمبلی اور پنچایتی انتخابات کا انعقاد بھی ہوا‘۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بڑے فوجی عہدیداروں کا ماننا ہے کہ جموں وکشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی بڑی طاقت خواہ وہ امریکہ ہو چین ہو اپنے لوگوں کے ساتھ جنگ نہیں لڑ سکتی ہے۔
محبوبہ مفتی نے گزشتہ روز بھی بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘بی جے پی راجوری جیسے واقعات کو ملک میں مسلمانوں کے خلاف بالخصوص کشمیر کے عوام کے خلاف لوگوں کو اکسانے میں سیاست کے لیے استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کشمیر میں حالات پریشان کن اور خراب ہے اور بی جے پی ان کو خراب کرنے میں تلی ہوئی ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ راجوری میں پیش آیا واقعہ افسوسناک ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں کے خلاف ایسے واقعہ کو استعمال کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں پانچ سالوں سے حکومت چلا رہی ہے اور اب بی جے پی سے سوال پوچھنا چاہیے کہ جموں کشمیر میں حالات ابتر کیوں ہو رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ راجوری میں پولیس کے مطابق اتوار کو نامعلوم بندوق برداروں نے چار عام شہریوں پر گولیاں چلا کر ہلاک کیا ہے جبکہ اسی علاقہ میں پیر کے روز دھماکہ ہوا جس میں دو کمسن بچے بھی ہلاک ہوئے۔ ان حملوں میں متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔