امت نیوز ڈیسک //
سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) نے جمعرات کی صبح شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جس دوران موبائیل فونز اور ڈیجیٹل مواد کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ ایس آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ملی ٹینٹ سرگرمیوں کے حوالے درج کیس کے سلسلے میں سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی نے جمعرات کے روز سرحدی ضلع کپواڑہ کے متعدد علاقوں میں مشتبہ افراد کے رہائشی مکانوں کی تلاشی لی۔ انہوں نے بتایا کہ ایف آئی آر زیر نمبر 276/2022زیر دفعات 120B,121,121A,122,123آئی پی سی اور یو اے پی ایکٹ کے تحت درج کیس کے سلسلے میں ایجنسی نے چھاپے مارے ۔ ایس ایس پی کپواڑہ یوگل منہاس نے بتایا کہ دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے کی خاطر کپواڑہ ضلع میں سرگرم ملی ٹینٹوں اور پاکستانی ہینڈلرز کے خلاف شروع کئے گئے آپریشن کی ایک کڑی کے تحت ہی کپواڑہ میں بھی چھاپے مارئے گئے۔ اُن کے مطابق 8ملی ٹینٹ جو کہ غیر قانونی طورپر پاکستانی زیر قبضہ پاکستانی چلے گئے اور وہاں پر حزب المجاہدین، لشکر طیبہ ، جیش وغیرہ نامی ملی ٹینٹ تنظیموں میں شمولیت اختیار کی کے نزدیکی رشتہ داروں کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ اُن کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ مذکورہ آٹھ ملی ٹینٹ دہشت گردوں کو دراندازی کے ذریعے اس طرف بھیجنے ، ہتھیار وگولہ بارود کے ساتھ ساتھ منشیات کی اشیاءاس طرف لانے میں کافی سرگرم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ملی ٹینٹ کشمیر ی نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے کی خاطر سوشل میڈیا پر کافی سرگرم ہیں اور یہ کہ تخریبی سرگرمیوں کی خاطر فنڈس بھی اکھٹا کرنے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جمعرات کے روز کپواڑہ کے ہائی ہامہ ، کرالہ پورہ ، مرناگ، لولاب ، سل کوٹ علاقوں میں رہائشی مکانوں کی تلاشی لی گئی۔ اُن کے مطابق عدالت مجاز سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد مجسٹریٹ کی موجودگی میں تلاشی لی گئی جس دوران اہم ثبوت جس میں موبائیل فونز اور دیگر مواد شامل ہیں کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تحقیقات اب ابتدائی مرحلے میں لہذا تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔