امت نیوز ڈیسک //
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق فوجی سربراہ باجوہ کے درمیان تلخی اس وقت سے شروع ہوگئی تھی جب گزشتہ سال اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ سے عمران خان کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے الزام لگایا کہ ملک کے سبکدوش سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ انہیں قتل کر کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنا چاہتے ہیں۔عمران خان نے یہ الزام پاکستان کے ایک نجی چینل بول نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے لگایا۔ عمران خان کو گزشتہ سال اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے بعد وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے دونوں کے درمیان تلخ تعلقات ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے جن جرائم کا ارتکاب کیا ان پر وہ پردہ نہیں ڈال سکتے۔
عمران خان نے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ سابق جنرل باجوہ مجھے مروانا چاہتے تھے، اس سے قبل عمران خان نے کہا تھا کہ ریٹائرڈ جنرل نے امریکی سازش کے تحت ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور ان کی حکومت کے خلاف ڈبل گیم کھیلنے کا الزام بھی لگایا تھا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ انہوں نے 2019 میں اس وقت کے فوجی سربراہ کی مدت ممیں توسیع کرکے ایک بڑی غلطی کی۔
قابل ذکر ہے کہ عمران خان پاکستان کے واحد وزیر اعظم ہیں جنہیں ملکی پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کے ووٹ سے معزول کیا گیا ہے۔ جس کے بعد انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں غیرملکی سازش کے تحت وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ اس وقت کے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے 2019 میں تین سال کی توسیع ملنے کے بعد جنرل باجوہ گزشتہ سال 29 نومبر کو سبکدوش ہو گئے۔