امت نیوز ڈیسک ///
وادی کے معروف شاعر اور گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ پروفیسر رحمان راہی انتقال کرگئے۔ان کا انتقال گزشتہ رات کو سری نگر کے ویژناگ علاقے میں واقع رہائش گاہ پر ہوا۔ وہ تقریباً 98 برس کے تھے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے انہیں 6 نومبر 2008 کو ایک ممتاز کشمیری شاعر کی حیثیت سے گیان پیٹھ ایوارڈ پیش کیا۔ ایک زندہ لیجنڈ اور کشمیری زبان اور شاعری میں بہت بڑا تعاون کرنے والے، راہی نے تقریباً ایک درجن کتابیں اور ترجمے تحریرکیے ہیں اور سینکڑوں طلبہ اور اسکالرز کی رہنمائی کی ہے۔ زبان کے لیے ان کی خدمات کے لیے انھیں کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
راہی نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1948 میں پی ڈبلیو ڈی کلرک کے طور پر کیا۔ بعد ازاں وہ خدمت اخبار سے بطور سب ایڈیٹر وابستہ رہے۔
1952 میں انہوں نے فارسی میں ماسٹرز کیا اور ایک دہائی بعد انگریزی میں ایک اور ماسٹرز کیا۔ اپنے کیریئر کا بیشتر حصہ کشمیر یونیورسٹی میں پڑھایا۔ راہی پسماندگان میں تین بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑگئےہیں۔ ان کی بیوی کا پہلے ہی انتقال ہو چکا تھا۔