امت نیوز ڈیسک //
جموں: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ و جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلٰی محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے جموں کشمیر انتظامیہ سے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ جموں میں ترنگا ریلی کے دوران مبینہ طور پر نفرت کو ہوا دینے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہیں؟۔
محبوبہ مفتی کے مطابق جب لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کشمیر میں ترنگا یاترا کرنے میں مصروف تھی تو ایک اور واقعہ جموں میں پیش آیا جہاں دائیں بازو کے مذہبی جنونی کارکنوں نے کھلے عام مبینہ طور پر مسلم نسل کشی اور قاتلانہ نعرے لگائے۔ تاہم بجرنگ دل کے ریاستی صدر راکیش بجرنگی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں ترنگا ریلیز کے دوران کہیں پر بھی کسی کے خلاف نعرہ بازی نہیں کی گئی اور چند شرپسند ویڈیو ایڈٹ کرکے ہندو کو بدنام کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ جموں میں بجرنگ دل نے سات مقامات پر ترنگا ریلیز کا اہتمام کیا تھا تاہم کہیں پر بھی مسلم مخالف اور اشتعال انگیز نعرے بازی نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ جموں میں ترنگا ریلی کے دوران مبینہ طور پر مسلم مخالف نعرے بازی کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر مختلف ریلیاں اور پروگرامس منعقد کیے گئے ہیں۔ جس میں کثیر تعداد میں مقامی عوام نے شرکت کی۔