امت نیوز ڈیسک //
جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں کوکرناگ انکاؤنٹر سے پہلے بھی حالات اچھے تھے اور اس کے بعد بھی حالات اچھے ہیں۔انہوں نے کوکرناگ انکاؤنٹر کو ایک کامیاب آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں اس آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں’۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو ضلع ریاسی میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘جموں وکشمیر میں کوکرناگ انکاؤنٹر سے پہلے بھی حالات اچھے تھے اور اس کے بعد بھی یہاں حالات اچھے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ عسکریت پسند جہاں بھی چھپے ہوتے ہیں چاہیے جنگل میں ہوں یا پہاڑوں پر ان کا پیچھا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے’۔سنگھ نے کہا کہ ‘کوکرناگ انکاؤنٹر میں بھی کسی خاص عسکریت پسند کی کمیں گاہ کے بارے میں اطلاع تھی جس کے مطابق سکیورٹی فورسز وہاں گئے تھے’۔انہوں نے کہا کہ ‘جو فائر پہلے کرتا ہے تو دوسرے کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے اس آپریشن کے دوران بدقسمتی سے پہلے عسکریت پسندوں نے فائر کیا جس کی وجہ سے ہمیں اپنے بہادر افسروں اور ایک بہادر جوان کا نقصان اٹھانا پڑا’۔
ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کے صفایا کے لئے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ایسی جگہ پر جانا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ یہ ایک کامیاب آپریشن تھا تاہم نقصان کے امکانات رہتے ہیں۔انہوں کہا کہ ‘میں اس آپریشن میں ہلاک ہونے والے جوانوں کو اور اس میں حصہ لینے والے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں’۔
واضح رہے کہ اس ماہ میں کوکرناگ کے گڈول علاقہ کے جنگلات میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم ہوا تھا جس میں فوج اور پولیس کے دو اعلی افسران سمیت دو فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔تاہم وجے کمار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن میں چار سکیورٹی افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ دو عسکریت پسندوں کے مارے جانے کی بھی تصدیق کی گئی۔(یو این آئی)