امت نیوز ڈیسک ///
جموں کشمیر: جموں کشمیر انتظامیہ نے ڈی ایس پی عادل مشتاق کو معطل کردیا ہے۔ عادل مشتاق کو مبینہ عسکریت پسندوں کے معاونین کی حمایت کرنے کے پاداش میں کیا گیا، وہ اس وقت پولیس کی قید میں ہیں۔
محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری راج کمار گوئل نے آج ایک حکم نامہ جاری کیا، جس میں عادل مشتاق کو معطل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ ان کو کشمیر پولیس ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عادل مشتاق کے علاوہ ایڈیشنل ایس پی بڈگام گوہر خان کو بھی معطل کیا گیا ہے۔
غور طلب ہو کہ عادل مشتاق کو گزشتہ ہفتے پولیس نے ٹرر فنڈنگ میں ملوث افراد کے مقدمے میں معاونت کرنے اور رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ عادل مشتاق 2015 بیچ کے کے پی ایس افسر ہیں۔ ان کے متعلق پولیس میں رشوت خوری اور خواتین کو بلیک میل کرنے کے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئے ہیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ عادل مشتاق کو متعدد شکایات اور الزامات کی پاداش میں نوکری سے سبکدوش کئے جانے کا بھی خطرہ ہے۔
واضح ہو کہ عادل مشتاق شیخ ضلع بارہمولہ کے رہنے والے ہیں۔ رواں برس ہی انکو ضلع سرینگر میں نوگام علاقے کے ایس ڈی پی او تعینات کیا گیا تھا۔ وہ گزشتہ برس سرینگر میں ڈی ایس پی ٹریکف تعینات تھے۔ اس دوران وہ شہر میں ریستوران اور کافی شاپز میں نوجوانوں کے ساتھ موسیقی کے پروگرام منعقد کرتے تھے، جس پر پولیس محکمہ ان سے ناراض تھا۔
سنہ 2016 میں بطور ڈی ایس پی ٹریفک ادھومپور نے کشمیر یونیورسٹی کے، اس وقت کے وائس چانسلر سید خورشید اندرابی کی آفیشل گاڑی پر بلیک فلم لگانے پر جرمانہ عائد کیا تھا۔ اس کاروائی پر مذکورہ پولیس افسر کی کافی تنقید کی گئی تھی۔”