امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس طرح لداخ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا یہ بی جے پی کے لیے ایک سبق ہے۔ بتادیں کہ بی جے پی کو این سی اور کانگریس اتحاد نے کرگل ہل ڈویلپمنٹ انتخابات میں زبردست شکست دی ہے۔محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار اننت ناگ میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
دراصل محبوبہ مفتی پیر کے روز اننت ناگ قاضی نثار کے گھر جا کر تعزیت پرسی کے لیے آئی ہوئی تھی۔ بعد میں انہوں نے وتریگام وانی ہامہ علاقہ میں نامعلوم بندوق برادروں کی جانب سے 17 سالہ نوجوان ساحل بشیر کو ہلاک کرنے پر ان کے گھر جا کر ان کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔انہوں نے کہا کہ کرگل کے انتخابات اس بات کی عکاسی کرتا ہیں ہے کہ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کو نکارتے کا وقت آگیا ہیں۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی جموں کشمیر میں انتخابات منعقد کرانے سے ڈرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب الیکشن کی بات آتی ہے تب یہ لوگ سکیورٹی کا بہانہ کرکے اس کو ٹال رہے ہے اور جب ان کو دکھانا ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں سب ٹھیک ہیں تب یہ چھیک چھیک کے یہ کیہ رہے ہے جموں و کشمیر میں نارمیلسی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب جب اپوزیشن بی کے پی کے خلاف اکھاڑا ہوئی ہے، اب بی جے پی ڈر لگ رہا ہے کہ جموں وکشمیر میں الیکشن کرانے میں ۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں سکیورٹی اداروں کی چوک کی وجہ سی کوکرناگ میں فوجی کرنل آرمی میجر اور ڈی وائی ایس پی کے علاوہ کئی معصوم نوجوان مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس خون خرابے کو بند کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے بات چیت ہی ایک واحد راستہ ہے۔
فلسطین اسرائیل تنازعہ کے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ اسرائیلی فوج کئی دہائیوں سے فلسطین پر ظلم کرتے آرہا ہیں، جس ظلم و ستم کا آج ان کو حماس نے جواب دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حماس کے حملے کی مذمت کرتے ہے لیکن جس طرح سے پوری دنیا اس وقت صرف حماس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہے، ان کو اسرائیل کے حملوں کی بھی مذمت کرنی چاہیے جو وہ کئی سالوں سے فلسطینوں پر کر رہے ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس کا اسرائیل پر حملہ سبھی طاقتور اور بڑے ملک کو سیکھنے کے لیے ایک سبق ہے کہ کسی پر بھی ظلم کرنے سے ایسا ہی ردعمل مل سکتا ہے اور اس کو روکنے کے لئے انہیں اپس میں بات چیت کرنی ہوگی”۔