امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں واقع جامعیہ مسجد میں مبینہ سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر نماز جمعہ کی اداگی نہیں ہو سکی ہے۔ اس کو لےکر لوگوں میں تشویش کا عالم ہے۔ سرینگر انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ "آج جامعہ مسجد میں جمعہ کی نماز ادا نہیں کی جائے گی۔ یہ فیصلہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری تصادم کے پیش نظر لیا گیا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ”باوثوق ذرائع سے اطلاع مسئول ہوئی تھی کہ جمعہ نماز کے بعد شہر کی مرکزی مسجد کے باہر احتجاجی جلوس نکالے جا سکتے ہیں۔ اس لیے شہر میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی حساس علاقوں میں بڑھا دی گئی ہے تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔واضح رہے کہ دو روز قبل کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین اور متحدہ مجلس علماء کے سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے فلسطین اسرائیل تنازع میں نہتے انسانوں جن میں خواتین، بوڑھے اور بچوں شامل ہیں، کی جانوں کے ضیاں پر گہرے فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس تنازع کی جڑیں نوآبادیاتی ماضی میں پیوست ہیں اور استعماری آقاؤں نے اپنے حکومتی مفادات کے لیے جو فیصلے لیے، اس کی سزا پوری فلسطینی قوم بھگت رہی ہے۔
میرواعظ کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری عوام فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہیی کر تے ہیں اور تنازع کے حل اور اس کی وجہ سے ہونے والے گہرے انسانی مصائب کے خاتمے کی امید رکھتے ہیں”۔