امت نیوز ڈیسک//
مرکز نے منگل کو کہا کہ 2010 سے2024 تک کے14برسوںمیں کشمیری زعفران کی پیداوار میں 67 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے، تاہم گزشتہ سال یعنی2023میں زعفران کی پیداوار میں4 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی کے ایک سوال کے جواب میں، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر ارجن منڈا نے بتایاکہ جموں و کشمیر کے فائنانشل کمشنر (ریونیو) کے دفتر کے فراہم کردہ تخمینوں کے مطابق، جموں و کشمیر میں زعفران کی پیداوار،سال2010-11میں 8میٹرک ٹن سے کم ہو کر سال2023-24 (عارضی) میں 2.6میٹرک ٹن رہ گئی ہے، جس کے نتیجے میں اس مدت کے دوران پیداوار میں مجموعی طور پر تقریباً67.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔تاہم،بقول موصوف وزیر ، گزشتہ ایک سال 2022-23 سے 2023-24تک، زعفران کی پیداوار میں 4 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پلاننگ اینڈ ایگریکلچر پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق مشن کے تحت منظور کیے گئے128 گہرے بور ویلوں میں سے 123 کو محکمہ باغبانی نے تعمیر کر کے مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، کشمیر کے حوالے کیا ہے۔مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، کشمیر نے 2187.08 ہیکٹر کی کمانڈ کے ساتھ73 گہرے بور ویلوں کو اسپرنکلر ایریگیشن سسٹم کے ساتھ کامیابی سے جوڑا ہے۔ تاہم، انہوں نے کہاکہ آبپاشی کی سہولیات کا پوری طرح سے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے کیونکہ ان بور ویلوں کے انتظام اور دیکھ بھال کے لیے صارف گروپ مشن کے رہنما خطوط کے مطابق نہیں بنائے گئے ہیں اور انہیں کسان صارف گروپوں کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کے پلاننگ، ایگریکلچر پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، کسی بھی صنعتی اداروں سے سیمنٹ کی دھول جیسے عوامل کی وجہ سے زعفران کے پھولوں پر منفی اثرات کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ محکمہ زراعت کی پیداوار ریونیو حکام، جموں و کشمیر کے ساتھ مل کر زعفران ایکٹ، زعفران قوانین اور دیگر محصولات کے قوانین کو لاگو کر رہے ہیں جو زعفران کی زمین کو کسی دوسرے مقاصد کے لیے موڑنے سے محفوظ رکھتے ہیں۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر ارجن منڈا نے مزید کہاکہ حکومت کی طرف سے کوئی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی ہے۔
زعفران کی پیداوار کی گرتی ہوئی حالت پر غور کرنے کے لیے ہندوستان۔ تاہم، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں قومی زعفران مشن کے تحت شروع کی گئی تمام سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لے تاکہ جموں وکشمیر میں زعفران سیکٹر کی مجموعی ترقی کے لیے قومی زعفران مشن کے تحت بنائے گئے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کے موثر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔