امت نیوز ڈیسک //
پارلیمانی انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ ہی سیاسی ماحول میں گرمی آنی شروع ہوگئی ہے. سیاسی جماعتیں جموں و کشمیر اور لداخ کی پارلیمانی نشستوں پر اپنے امیدواروں کو حتمی شکل دینے کے آخری مرحلے میں ہیں، ذرائع کے مطابق دو سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی اننت ناگ اور سرینگر پارلیمان حلقوں سے انتخاب لڑیں گے۔
اعلیٰ ذرائع کے مطابق جنوبی کشمیر کی اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر پی ڈی پی کا اثر قابل ذکر ہے جہاں نیشنل کانفرنس کا اثر کم دکھائی دے رہی ہے۔جس کے چلتے پارلیمانی انتخابات کے نشستوں کے بٹوارے پر بات چیت میں عارضی طور پر محبوبہ مفتی کو جنوبی کشمیر انت ناگ کی نشت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ تاہم ان انتظامات کے حوالے سے باضابطہ اعلانات باقی ہیں۔
مزید برآں،جیسا کہ وادی میں انڈیا الائنس کے ممکنہ امیدواروں کے بارے میں قیاس آرائیاں عروج پر ہیں، کئی اہم شخصیات سب سے آگے ہیں۔ عمر عبداللہ سرینگر نشت سے انتخاب لڑیں گے، جب کہ شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان رہنما آغا روح اللہ اور سجاد کرگلی اپنے اپنے حلقوں میں نیشنل کانفرنس کی نمائندگی کرنے کے لیے تیار ہیں۔
دریں اثنا، محبوبہ مفتی خود جنوبی کشمیر کی نشست کے لیے انتخاب لڑنے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق گوجر بکروال کے سرکردہ رہنما میاں الطاف کی حمایت کا عندیہ دے رہے ہیں۔
ادھر سجاد غنی لون کی پارٹی جموں کشمیر پیپلز کانفرنس نے بھی شمالی کشمیر کی بارہمولہ پارلیمانی نشت کے لیے پارٹی صدر سجاد غنی لون کے نام کا اعلان کیا ہے اور پارٹی کا کہنا ہے کہ پارٹی جلد ہی کشمیر صوبہ میں واقع دو دیگر نشستوں کا اعلان کرے گی۔
امکانات بتاتے ہیں کہ پیپلز پارٹی سرینگر نشت کے لئے ممتاز ٹریڈ یونین لیڈر اور سابق قانون ساز محمد خورشید عالم پر بہت زیادہ موثر اقدامات کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق خورشید عالم کو مختلف ملازمین کی تنظیموں اور سرینگر کے پرانے شہر سے وسیع حمایت حاصل ہے جو حتمی جنگ کے دوران کھیل بدلنے کے لئے اہم ثابت ہونے کا امکان ہے۔
تاہم پیپلز کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ وہ جموں صوبہ سے پارلیمانی انتخابات نہیں لڑے گی، تاکہ ووٹ تقسیم نہ ہوں۔ تاہم اپنی پارٹی جنوبی کشمیر سے انتخابی مقابلے میں پی ڈی پی سے الگ ہونے والے ایک اور لیڈر رفیع میر کو میدان میں اتار سکتی ہے۔
دریں اثنا جموں و کشمیر ریاستی کانگریس کے سربراہ وقار رسول وانی نے اشارہ دیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں لوک سبھا کی نشستوں کی تقسیم مارچ کے ابتدائی ہفتے میں سامنے آ جائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چھ پارلیمانی نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، جس کا حتمی اعلان مارچ کے پہلے ہفتے تک کیا جائے گا۔
وقار رسول وانی نے کہا کہ اتحاد کے اندر تمام پارٹیاں اتحادی امیدوار کو تقویت دینے کے لئے تعاون پر مبنی کوششوں میں مصروف ہیں، جس کا مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زبردست شکست اور اسے اقتدار سے ہٹانا ہے۔ انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ لوک سبھا کے آئندہ امیدواروں کے ناموں کا جلد ہی انکشاف کیا جائے گا۔