امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے جس جنوبی کشمیر کو جموں وکشمیر کا تاج بنایا تھا لیکن آج یہاں لوک سبھا الیکشن کی سیٹ کے لئے باہر سے امید وار لائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر سے سب کچھ چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں لوگ سال 2019 میں لئے گئے فیصلوں کے خلاف ووٹ ڈال رہے ہیں۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک انتخابی ریلی کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘لوگوں کو لگتا ہے سال 2019 میں ان کو دھوکہ دیا گیا اس غصے کو ظاہر کرنے کے لئے لوگ ووٹ ڈال کر دلی کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پانچ اگست 2019 کو لئے گئے فیصلے غیر آئینی تھے جن کو آج نہ کل درست کرنا ہوگا’۔
اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ کے انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘جموں و کشمیر کو ایک کھلی جیل بنا دیا گیا ہے، یہاں بے روز گاری ہے، بجلی فیس میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ، کوئی بات نہیں کر سکتا ہے، لوگوں کو ان چیزوں کے خلاف ووٹ ڈالنا چاہئے’۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ لوگوں کو ایسے امید واروں کو ووٹ ڈالنے چاہئے جو پارلیمنٹ میں ان مسائل کے خلاف آواز بلند کر سکیں گے۔
انہوں ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘مفتی صاحب نے جنوبی کشمیر کو جموں وکشمیر کا تاج بنایا تھا یہاں کسی چیز کی کمی نہیں رکھی تھی لیکن آج اس جنوبی کشمیر سے ان کا رکن پارلیمنٹ بھی چھینا جا رہا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘پارلیمنٹ کے لئے یہاں دوسرے علاقوں سے امید وار لائے جا رہے ہیں جیسے یہاں کوئی امید وار ہی نہیں ہے’۔ انہوں نے کہا: ‘جنوبی کشمیر سے سب کچھ چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے اور لوگوں کو یہ بات سمجھنی پڑے گی’۔