امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: بھارتی فوج، جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر جموں کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ کے بھالرا علاقے میں وائٹ نائٹ کور بیٹل اسکول میں ایک مشترکہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کر رہی ہے، جس کا آغاز 19 مارچ 2024 کو ہوا تھا۔ یہ بات اسی وقت سامنے آئی جب مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے تازہ ترین انٹرویو میں کہا کہ ’’مرکزی سرکار آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (افسپا) AFSPAکو مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی) سے منسوخ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور جموں و کشمیر پولیس کو امن و امان کی مکمل ذمہ داری سونپے جانے پر غور کر رہی ہے۔‘‘
19 مارچ کو شروع ہونے والی مشترکہ تربیت کا مقصد دونوں مصلح فورسز کی ہم آہنگی اور مشترکہ آپریشنل صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دونوں – جموں کشمیر پولیس اور فوج – نے عسکریت پسندی کا شانہ بشانہ مقابلہ کیا ہے۔ ان کارروائیوں نے نہ صرف دہشت گردی کی سرگرمیوں کو متاثر کیا ہے بلکہ امن و امان کو بھی بحال کیا ہے، جس سے امن و استحکام کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
زیر تربیت افراد کے موجودہ بیچ میں 62 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور 1000 سے زیادہ پولیس سب انسپکٹر شامل ہیں، جن میں دونوں صفوں میں خواتین کی نمایاں نمائندگی بھی ہے۔ تربیت آپریشنل حکمت عملی، انٹیلی جنس شیئرنگ اور انسداد دہشت گردی کی حکمت عملیوں پر مرکوز ہے جو ان شعبوں میں ہندوستانی فوج کے وسیع تجربے پر مبنی ہے۔ توقع ہے کہ یہ مربوط تربیتی پروگرام اس شراکت داری کو مستحکم کرے گا جس سے انسداد دہشت گردی کی مزید موثر کارروائیاں ہوں گی۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک میڈیا ادارے کے ساتھ اپنے تازہ ترین انٹرویو میں کہا کہ مرکزی سرکار مرکز کے زیر انتظام علاقے سے افسپا کو منسوخ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور آخر کار فوجیوں کو واپس بلا لے گا۔ اس طرح جموں و کشمیر پولیس کو سلامتی کے معاملات میں اہم کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔