امت نیوز ڈیسک //
سری نگر : جموں وکشمیرنیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ (رکن پارلیمان) نے کہا ہے بھاجپا کے عزائم صحیح نہیں ہیں، اس جماعت کے لوگ جموں وکشمیر کے عوام کو نہ صرف محتاج بنانے پر تُلے ہیں بلکہ دھونس و دباﺅ اور تقسیمی پالیسی کے ذریعے یہاں کی مذہبی ہم آہنگی، رواداری، انفرادیت، شناخت کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے عزائم کو پورا کرنے کیلئے ان لوگوں نے کشمیر میں اپنے آلہ کاروں کو کام پر لگا رکھا ہے اور طاقت و پیسے کے بل بوتے پر اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں۔ لیکن جموں و کشمیر کے عوام کو بالغ النظری اور ہوشیاری سے کام لیکر قوم دشمنوں اور ضمیر فروشوں کو مسترد کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بھاجپا اور ان کے آلہ کار ہمیں مذہبی، علاقائی، لسانی یہاں تک کہ مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے چاہتے ہیں۔ آنے والے انتخابات اہم امتحان ہے اور اس کے بعد اسمبلی الیکشن اُس سے زیادہ اہمیت والا امتحان ہے، اس لئے ہمیں ان دونوں الیکشنوں میں دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔
ان باتوں کا اظہار انہوں نے ہفتے روز کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر پر عوامی وفود کیساتھ آنے والے انتخابات کے سلسلے میں تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے پارٹی سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنوں کو تاکید کہ وہ پارلیمانی الیکشن کیساتھ ساتھ اسمبلی انتخابات کی تیاری بھی آج سے ہی شروع کریں ، لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور عوامی رابطہ مہم کے دوران ووٹر کو اپنی حق رائے دہی سوچ سمجھ کر استعمال کرنے ترغیب دیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دشمن کو زیر کرنے کیلئے ہمیں ایک ساتھ مل کر لڑنا ہوگا۔ہمیں بھاجپا اور آر ایس ایس کے آلہ کاروں کو متحد ہوکر ایسی شکست دینی ہے کہ یہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن ہوجائیں اور ہم یہاں کے عوام کے حقوق کیلئے لڑ سکیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی الیکشن اور آنے والے اسمبلی انتخابات جموںوکشمیر کی شناخت اور پہنچان کے الیکشن ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے ریاست کی پہچان، انفرادیت ، وحدت اور مذہبی ہم آہنگی کو بنائے رکھنے کیلئے بیش بہا قربانیاں پیش کیں ہیں اور مستقبل میں بھی قربانی پیش کرنے سے گریز نہیں کریگی۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت جو غیر یقینیت اور ظلم کا ماحول ہے وہ کن لوگوں کی مہربانی سے ممکن ہوا وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ جن لوگوں نے بھاجپا اور آیس ایس ایس کو کشمیر میں راہداری فراہم کی انہیں یہاں کے عوام کسی بھی صورت میں نہیں بخشیںگے۔
انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں بھاجپا کی پراسکیوں کی حیثیت سے کا کررہی ہیں، ان جماعتوں کی اب کوئی بھی اعتباریت نہیں رہی ہے کیونکہ ان جماعتوں کی بنیاد جھوٹ اور فریب پر مبنی ہے۔
ان جماعتوں کو نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہئے کیونکہ کشمیری قوم بھاجپا اور آر ایس ایس کے دوستوں کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریگی اور عوام نے انہیں رد کردیاہے۔