امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بجلی کی صورت حال کافی ابتر ہوچکی ہے۔ اگرچہ بجلی کی کمی کئی دہائیوں سے ایک مسئلہ رہا ہے، لیکن بجلی سپلائی کی ایسی ابتر صورت حال کبھی نہیں دیکھی گئی ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ وادی بھر سے لوگ مجھے فون کر رہے ہیں اور بجلی کی عدم موجودگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ عوام کو بجلی جیسی بنیادی سہولت فراہم کرنا حکمرانوں کا بنیادی فرض ہے۔ وادی میں آبی وسائل اور جموں وکشمیر کی پیدا کردہ بجلی باہر برآمد کی جاتی ہے اور ہم جن کا اس پر پہلا حق ہے وہ اندھیروں میں زندگی گزار رہے ہیں۔
ایسے میں حکومت دعوی کر رہی ہے کہ کشمیر میں اس وقت بڑی خوشحالی آئی ہے، جب کہ لوگ بجلی کی بنیادی سہولت سے ہی محروم ہیں۔ بجلی کی کمی ہماری روزمرہ کی زندگی کو بُری طرح متاثر کر رہی ہے جس سے ہمارے گھر اور کاروبار بے بجلی ہو رہے ہیں۔
میر واعظ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ لوگ بجلی فیس کی ادائیگی نہیں کر رہے ہیں۔ گذشتہ چند برسوں میں بجلی کے نرخوں میں تین گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ ہر جگہ سمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں اور پھر بھی بجلی غائب ہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اصلاحی اقدامات کریں اور ان لوگوں کو بجلی کی بلاخلل فراہمی کو یقینی بنائیں جنہیں اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا ہے۔