امت نیوز ڈیسک //
جموں: اننت ناگ – راجوری پارلیمانی انتخابات کی انتخابی مہم میں اسکولی بچوں کو شامل کرنے کی وجہ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (NCPCR) نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ پی ڈی پی لیڈر اور اننت ناگ راجوری پارلیمانی امیدوار محبوبہ مفتی کے خلاف مناسب کارروائی کرے۔
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے چیئرمین پریانک کاننگو نے این سی پی سی آر کو ایک خط تحریر کیا ہے جس محبوبہ مفتی کے خلاف مناسب کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ ’’محبوبہ مفتی نے اسکول جانے والے بچوں کو انتخابی مہم کے لیے استعمال کیا ہے۔‘‘ خط میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار سے محبوبہ مفتی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ سہیل بخاری نے اس ضمن میں کہا: ’’ہم چائلڈ پروٹیکشن رائٹس کمیشن کی نوٹس کے بارے میں نہیں جانتے لیکن ایک بات واضح ہے کہ پی ڈی پی اپنی کسی بھی میٹنگ یا ریلی میں بچوں کا استعمال نہیں کرتی۔‘‘ تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ ’’ایک تصویر جو زیر بحث ہے ہماری صدر نے اسکول کی طالبات کی درخواست پر کلک کی تھی۔‘‘
واضح رہے کہ پی ڈی پی کی جانب سے پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی اننت ناگ – راجوری سیٹ کے لیے امیدوار ہیں اور اس نشست پر 7 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ تاہم جموں و کشمیر اپنی پارٹی سمیت بی جے پی نے بھی موسم، مغل روڑ کا حوالہ دیتے ہوئے اس سیٹ پر الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے موسم کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وہیں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ بعض پارٹیاں گجر کمیونٹی – گرما میں کشمیر کے پہاڑی علاقوں کا رخ کرتے ہیں – کو ووٹ سے دور رکھنے کی غرض سے ایسا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔