امت نیوز ڈیسک //
سری نگر:کائونٹر انٹلی جنس کشمیر (سی آئی کے) نے جمعرات کہا کہ انہوں نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں انصار غزاۃ الہند کے ملی ٹنٹ بھرتی کے ایک ماڈیول کا پردہ فاش کرکے ایک کٹر پسند نوجوان کو گرفتار کیا ہے جو پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کی ترغیب پر ملی ٹنٹ تنظیموں کی صفوں میں شمولیت کرنے والا تھا۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا: ’29 اپریل کو با وثوق ذرائع سے ایک اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ تنظیم انصار غزوۃ الہند (جو آئی ایس آئی ایس کی ایک شاخ ہے) کشمیر میں اپنی بنیادوں کو دوبارہ قائم کرنے اور اپنے کیڈر کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘اس مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے کے لئے انصار غزوۃ الہند کے ایک پاکستان میں مقیم ہینڈلر جس کی شناخت حمزہ عرف غازی کے طور پر ہوئی ہے، کشمیری نوجوانوں کو دہشت گرد صفوں میں شامل ہونے کے لئے ان کو ذہنی طور پر تیار کر رہا ہے’۔
بیان میں کہا گیا: ‘یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انصار غزوۃ الہند نے وادی کشمیر میں چند پُر عزم ہائی برڈ معاونین کی برین واشنگ کی ہے اور یہ معاونین پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کے ساتھ مل کر وادی میں عسکریت پسندی کی بھرتی مہم کی منصوبہ سازی کر رہے ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘اس اطلاع پر تکنیکی طور پرکارروائی کرتے ہوئے وسیم احمد شیخ ساکن بیروہ نامی ایک برین واشڈ فرد کی شناخت کرکے اس کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا گیا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ وہ ورچول موڈ کی وساطت سے ذاکر بھائی، سلفی بھائی، غازی بھائی، نثار کالوچ، رضوان بھائی، انصار بھائی، واحد بھائی، حیدر بھائی اور سیف اللہ بھائی نامی پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ ہینڈلرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا اور ایک نیا گروپ بنانے کے لئے وہ انصار غزوۃ الہند میں شمولیت اختیار کرنے والا تھا’۔
بیان میں کہا گیا: ‘اس کو نوجوانوں کے ایک گروپ کی نشاندہی کرنے کا کام سونپا گیا تھا جو عسکری تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے تیار ہوں، یہ بھی انکشاف ہوا کہ پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ کمانڈر نے آنے والے دنوں میں اس کو اور اس کے گروپ کے لئے اسلحہ/ گولہ بارود فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی’۔
موصوف ترجمان نے کہا: ‘مزید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ وسیم احمد ملی ٹینٹ تنظیموں سے متعلق کئی وٹس اپ اور ٹیلی گرام گرپوں کا ایک حصہ تھا’۔
انہوں نے کہا کہ ایسے گرپوں کے ساتھ وابستہ دیگر افراد کی شناخت کے لئے تحقیقات جاری ہیں تاکہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
بیان کے مطابق سی آئی کے نے والدین سے تاکید کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے استعمال کے متعلق اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں۔