امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اتوار کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے پی او کے کے بارے میں بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر دفاع ایسا کہہ رہے ہیں تو انہیں کرنا چاہیے۔ انہیں ایسا کرنے سے کون روک رہا ہے؟ لیکن انہیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ وہ (پاکستان) بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بھی ایٹم بم ہے، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے۔ افسوس کی بات ہے کہ وہ ایٹم بم ہم (جموں و کشمیر) پر گرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اتوار کو ایک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کا بھارت میں انضمام ہو کر رہے گا۔ تاہم، پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان پی او کے کو واپس لینے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ پی او کے کے باشندے، کشمیر میں ہونے والی ترقی سے متوجہ ہو کر خود بھارت کا حصہ بننے کے لیے تیار ہوں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مستقبل میں بھارت کے ساتھ الحاق کا مطالبہ پی او کے کے اندر سے ہی اٹھ سکتا ہے جس کی وجہ سے فوجی مداخلت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی او کے ہمارا تھا، ہے اور رہے گا۔
‘ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا خدشہ’
دریں اثنا، نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ ووٹنگ کے دن ہر شخص کو چوکنا رہنا چاہیے کیونکہ مفاد پرست لوگ ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ اس لیے سب کو صحیح اور احتیاط سے ووٹ دینا چاہیے۔
فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر کے پونچھ میں بھارتی فضائیہ کے قافلے پر عسکریت پسندانہ حملے اور بھارت پاکستان تعلقات کے بارے میں بھی بات کی۔ شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ کہتے تھے کہ آرٹیکل 370 عسکریت پسندی کے لئے ذمہ دار ہے۔ اب وہ ختم ہو چکا ہے لیکن عسکریت پسندی جاری ہے۔ لیکن ان کا خیال ہے کہ اصل مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی ہے۔ دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے بات کرکے مسائل حل کرنے چاہیے۔