امت نیوز ڈیسک //
سرینگر : وزیر داخلہ امیت شاہ وادی کشمیر کے اپنے دورے پر جمعرات کی شام سرینگر پہنچے۔ وزیر داخلہ جمعہ کی شام واپس نئی دہلی روانہ ہوں گے۔ اس پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر اور کشمیر انچارج سنیل شرما نے زور دے کر کہا کہ ’’شاہ کا سرینگر کا دورہ غیر سیاسی ہے، کیونکہ وہ امرناتھ یاترا کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کے لیے آئے ہیں۔‘‘
سنیل شرما کا کہنا ہے کہ ’’مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول گجر بکروال اور جھیل ڈل کے باشندے ان (امیت شاہ) سے ملاقی ہو سکتے ہیں کیونکہ (ملاقات کے لئے) کسی بھی شخص کے لیے کوئی پابندی نہیں ہوگی۔‘‘ حکام کے مطابق امیت شاہ جمعہ کی شام نئی دہلی کے لیے روانہ ہوں گے۔ جماعت اسلامی کا علیحدگی پسندی ترک کرکے مین اسٹریم میں شامل ہونے اور سرینگر میں امیت شاہ سے ملاقات کرنے کی خبروں پر عہدیداروں نے کہا: ’’سرینگر میں وزیر داخلہ سے ملاقات پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ کوئی بھی ان سے مل سکتا ہے۔ اگر جماعت اسلامی کے رہنما ان سے ملنا چاہتے ہیں تو وہ بھی مل سکتے ہیں۔ ملاقاتیں کل ہونے والی ہیں؛ آج ایک عام سیکورٹی جائزہ میٹنگ ہوگی۔‘‘
دریں اثنا، وزیر داخلہ کے دورے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے، سیکورٹی اہلکار ان ممکنہ راستوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں جہاں سے وزیر داخلہ سفر کریں گے۔ شاہ کا سرینگر کا دورہ ملک بھر میں جاری لوک سبھا انتخابات کے درمیان ہو رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے وادی کشمیر کی تین نشستوں کے لیے امیدواروں کو نامزد نہیں کیا ہے۔ سری نگر لوک سبھا حلقہ کے لیے پولنگ 13 مئی کو ہوئی تھی، جس میں 38.49 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جو کہ لوک سبھا انتخابات میں 1989 کے بعد سے دوسرے نمبر پر ہے۔