امت نیوز ڈیسک //
کشمیر کی تین اہم لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب نہ لڑنے پر ’افسوس‘ کا اظہار کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر کی بی جے پی اکائی کو اس سال ستمبر میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں تمام سیٹوں پر مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
شاہ نے یہ بات سری نگر کے للت پیلس ہوٹل میں بی جے پی کے وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیر داخلہ سخت حفاظتی حصار کے درمیان گزشتہ روز شام سری نگر پہنچے۔
نیوز ایجنسی – کشمیر نیوز آبزرور کے مطابق، انہوں نے کئی وفود سے ملاقات کی جن میں گجر، بکروال، پہاڑی اور سکھ شامل تھے۔ آخر میں، انہوں نے بی جے پی کے وفد سے ملاقات کی جس میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر کے امور کے انچارج سنیل شرما اور دیگر لیڈران میں درکشاں اندرابی، حنا بھٹ، صوفی یوسف، الطاف ٹھاکر، ڈاکٹر جی ایم میر، علی محمد اور بلال پرے شامل تھے۔
اس میٹنگ میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگ بھی موجود تھے۔ میٹنگ سے واقف ایک ذریعہ نے خبر رساں ایجنسی کے این او کو بتایا کہ شاہ نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ انہوں نے بی جے پی کو نچلی سطح پر ملک کے کونے کونے میں مضبوط کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ "شروع میں، شاہ نے بی جے پی کے تین اہم لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن نہ لڑنے پر افسوس کا اظہار کیا لیکن یہ بات برقرار رکھی کہ کچھ لڑائیاں دشمن کو شکست دینے کے لیے نہیں بلکہ اپنے کیڈر کو مضبوط کرنے کے لیے لڑی جاتی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کی خاندانی حکمرانی کو ختم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے بی جے پی کے درجے اور فائل پر زور دیا اور اس کے لیے آپ سب کو بارہمولہ حلقہ اور اننت ناگ کے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ان جماعتوں کے خلاف ووٹ دینا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق شاہ نے پارٹی کے لوگوں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بی جے پی کے ہر ایک کارکن، لیڈر کا ووٹ این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کے خلاف جائے۔
ذرائع نے کے این او کو بتایا کہ میٹنگ کے دوران شاہ نے ایک بڑا اعلان کیا کہ بی جے پی اس سال ستمبر میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں جموں و کشمیر کی تمام سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے مرکز کو اس سال ستمبر تک اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔