امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی 15 پارٹیوں نے چہارشنبہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی لوک کلیان مارگ رہائش گاہ پر ایک اہم میٹنگ کی جس میں تمام پارٹیوں نے ایک قرارداد منظور کی۔ متفقہ قرارداد میں مودی کو اتحاد کے رہنما کے طور پر منتخب کیا اور ان کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی حمایت کی۔
مودی کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں وزیر اعظم مودی کے علاوہ بی جے پی کے صدر جگت پرکاش نڈا، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ، اتحاد کے دوسرے سب سے بڑے اتحادی تیلگو دیشم پارٹی کے رہنما این چندرابابو نائیڈو، جنتا دل یو کے نتیش کمار، راجیو رنجن سنگھ اور سنجے جھا، ایل جے پی کے چراغ پاسوان رام ولاس،
شیو سینا کے رہنما اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے، جنتا دل سیکولر رہنما ایچ ڈی کمار سوامی، ہندوستانی عوام پارٹی کے جیتن رام مانجھی، اپنا دل (سونی لال) کے رہنما انوپریہ پٹیل، جناسینا پارٹی کے پون کلیان، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سنیل ٹٹکرے اور پرفل پٹیل، راشٹریہ لوک دل کے جینت چودھری، یو پی پی ایل کے پرمود بوڈو، آسام گنا پریشد کے اتل بورا، ایس کے ایم کے اندر ہانگ سبا، آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین کے سدیش مہتو شامل ہوئے۔
یہ میٹنگ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی جس میں حلیفوں نے مسٹر مودی کی قیادت میں نئی این ڈی اے حکومت کی تشکیل کے لیے اپنی حمایت کے خطوط پیش کیے اور ایک قرار داد پاس کی کہ 140 کروڑ ہم وطنوں نے این ڈی اے کی عوامی فلاح و بہبود میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
مودی کی قیادت میں حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں ملک کو ہر شعبے میں ترقی کرتے دیکھا ہے۔ ایک بہت طویل وقفے کے بعد تقریباً چھ دہائیوں کے بعد ہندوستان کے عوام نے مسلسل تیسری بار قطعی اکثریت کے ساتھ ایک مضبوط قیادت کا انتخاب کیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیاکہ ’’ہم سب کو فخر ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات این ڈی اے نے مودی کی قیادت میں متحد ہوکر لڑے اور جیتے۔ ہم سب متفقہ طور پر این ڈی اے لیڈر نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کرتے ہیں۔
مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت ملک کے غریب خواتین، نوجوان کسانوں اور استحصال زدہ، محروم اور مصیبت زدہ شہریوں کی خدمت کے لیے پرعزم ہے۔ "این ڈی اے حکومت ہندوستان کے ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے اور ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لئے ہندوستان کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کام جاری رکھے گی۔”
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دس آزاد ممبران پارلیمنٹ نے بھی مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی تشکیل کی حمایت کے خطوط دیے ہیں۔
این ڈی اے نے 293 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی ہے، لیکن بی جے پی کو اپنے طور پر اکثریت کے لیے درکار 272 سیٹیں نہ ملنے کی وجہ سے این ڈی اے میں اتحادی جماعتوں بالخصوص ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو کا کردار اہم ہو گیا ہے۔ بی جے پی کو 240 سیٹیں ملی ہیں اور وہ اتحاد کا سب سے بڑا اتحادی ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹی ڈی پی کی ترجیح آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ فراہم کرنا ہے اور وہ میٹنگ میں اس مطالبہ کو زور سے اٹھائے گی۔ جے ڈی (یو) بھی بہار کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تاہم ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک کسی بھی فریق کی جانب سے کوئی شرط یا مطالبات سامنے نہیں آئے۔
ذرائع کے مطابق 7 جون کو بی جے پی اور این ڈی اے کے نومنتخب ممبران پارلیمنٹ کی میٹنگ میں مسٹر مودی کو باضابطہ طور پر بی جے پی اور این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا جائے گا اور اسی شام صدر سے ملاقات کر کے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کریں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ مسٹر مودی 8 جون کی شام کو حلف لے سکتے ہیں۔