امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں ایک غیر مقامی میڈیکل طالب علم کی جانب سے مبینہ طور پر پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کرنے کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ بدھ کو جی ایم سی سرینگر میں طالب علموں نے اس وقت احتجاج کیا جب وہاں ایک غیرمقامی طالب علم نے پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں توہین گستاخی کرتے ہوئے توہین آمیز تصویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈکی۔
ایسے میں درجنوں طلباء نے مزکورہ طالب علم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور زبردست نعرے بازی کی۔ مظاہرین کے مطابق کالج میں زیرتعلیم غیر مقامی طالب علم کو سوشل میڈیا اکاونٹ سے توہین آمیز تصویر کو ہٹانے کےلئے تین گھنٹوں کا وقت دیا گیا تھا لیکن گستاخ نے ایسا کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد طلبا کو غصہ بھڑک اٹھا۔ مظاہرین کے مطابق گستاخانہ عمل سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ طالب علم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوسکے۔
اس بیچ جی ایم سی سرینگر کی پرنسپل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس پر فوری نوٹس لیا گیا اور مذکورہ طالب علم کو معطل کردیا گیا تاہم اس پورے معاملہ کی تحقیقات کےلئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ایسے میں کالج کےسبھی طالب علموں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ پُر امن رہیں اور کمیپس کے اندر امن و امان کو برقرار رکھیں۔