امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے منگل کو سرینگر کے بوہری کدل علاقے کا دورہ کیا اور آگ سے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ جب کہ اس موقع پر میر واعظ نے متاثرہ تاجرین، دکانداروں اور مسجد کی انتظامیہ کے ساتھ بھی بات چیت کی۔ اس موقع پر میر واعظ نے انتظامیہ اور پولیس کے کردار کی ستائش کی اور تباہ شدہ مکانات، شاپنگ کمپلیکس اور مسجد کی تعمیر نو کے لیے انتظامیہ، کاروباری طبقے اور نوجوانوں کی اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ یہ دیکھنا بہت افسوسناک ہوا اور گزشتہ کل کی آتشزدگی کی واردات سے بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے۔ جس سے نہ صرف کئی خاندان بے گھر ہوئے ہیں بلکہ تجارت کے اعتبار سے کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ وہیں تاریخی بازار مسجد کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوتے دیکھا تو بے حد افسوس اور رنج کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے انہیں بتایا کہ پولیس نے ایک بڑا کردار ادا کیا اور آگ بجھانے میں آگ بجھانے والوں کی مدد کی۔ میرا ماننا ہے کہ انتظامیہ، مسجد انتظامیہ، کاروباری طبقے، نوجوانوں اور مقامی لوگوں کو اجتماعی کوششوں کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے تاکہ تباہ حال ڈھانچوں کو دوبارہ سے بہتر طور پر تعمیر کیا جا سکے۔‘‘ میر واعظ نے متاثرہ خاندانوں اور دکانداروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر بلال محی الدین بھٹ اور ایس ایس پی سرینگر آشیش مشرا نے بھی گزشتہ کل ہی بوہری کدل علاقہ کا دورہ کیا اور آگ متاثرین سے بات چیت کی تھی۔ بتادیں کہ پیر کی سہ پہر سرینگر کے پرانے شہر بوہری کدل علاقے میں ہولناک آتشزدگی کے واقعہ میں تقریباً 7 مکانات، ایک مسجد اور 20 دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ جب کہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے کئی اہلکار آگ بجھانے کی کارروائی کے دوران زخمی بھی ہوئے۔