امت نیوز ڈیسک //
اورنگ آباد: اورنگ آباد گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال جو مراٹھواڑہ کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ہے، یہاں پر غریب اور مستحق لوگ اپنے علاج کی غرض سے آتے ہیں، اور ان لوگوں کا علاج مفت یا کم قیمت میں ہوتا ہے، سرکاری اسپتال ہونے کی وجہ سے یہاں پر کئی سارے بڑے ڈاکٹرز بھی موجود رہتے ہیں، جو مختلف امراض کا علاج کرتے ہیں، حال ہی میں اس سرکاری اسپتال میں کڈنی اسٹون (پتھری) کی 78 سالہ مریضہ کے پیٹ سے 130 پتھر نکالے گئے۔ اورنگ آباد گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال (گھاٹی) اسپتال کے شعبۂ امراض نسواں اور امراض نسواں کے ڈاکٹروں نے یہ پیچیدہ سرجری کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا پہلا کیس ہے، جب ایسے کیسز میں 130 گردے کی پتھری پائی گئی ہے۔ شہر کی ایک 78 سالہ بزرگ خاتون کو 4 جون کو سرکاری اسپتال کے شعبۂ امراض نسواں اور امراض نسواں میں داخل کرایا گیا تھا۔ تحقیقات کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس خاتون کے پیشاب کی تھیلی میں گردے کی پتھری بن گئی تھی۔ ڈاکٹروں نے کئی گھنٹے تک آپریشن کر کے پتھروں کو نکال دیا۔
بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ بعد 4 جولائی کو خاتون کو گھاٹی سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ دنیا میں اس طرح کے 14 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں زیادہ سے زیادہ 30 پتھری نکالے گئے ہیں۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے ڈین کا کہنا ہے کہ اگر یہ خاتون کوئی پرائیویٹ اسپتال میں علاج کرواتی تھی تو اس کا لاکھوں روپیہ خرچ ہو جاتا تھا، لیکن سرکاری اسپتال میں اس کا علاج مفت میں کیا گیا۔