امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: محکمہ تعلیم کے پرنسپل سیکریٹری، آلوک کمار نے کشمیر میں اسکول ایک مرتبہ پھر بند کرنے کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’شدید گرمی سے بچاؤ کے لیے دوبارہ سے اسکولوں کو بند کرنا مشکلات اور پریشانی کا حل نہیں ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار پرنسپل سیکریٹری تعلیم نے ہفتے کے روز میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔
آلوک کمار نے کہا کہ ’’گرمیوں سے چلینجز پیدا ہوئے ہیں لیکن اسکولی نظام کو برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔ ہم سب گرمی جھیل رہے ہیں جب تک گرمی ہے تب تک اسکول بند نہیں رکھے جا سکتے ہیں اس سے نظام تعلیم بگڑ جائے گا۔ اب سردیاں شروع ہونگی تو اس میں بھی اسکول بند کرنے پڑتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں میں جو کام کاج کا وقت ہے اس کو بہرحال چلنے دینا ہے۔ یہ کوئی معقول بات نہیں ہے کہ گرمی ہوئی تو اسکول بند کر دو ایسے مطالبات کو پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔ آلوک کمار کا کہنا ہے کہ ’’یہ بات ضرور ہے کہ اگر کسی کو گرمی سے دقت ہوتی ہے تو حاضری میں سختی نہیں کی جائے گی لیکن اسکول بند کرنا اس کا کوئی حل نہیں ہے۔‘‘
اسکولوں میں دستیاب سہولیات کے بارے میں پوچھے جانے پر آلوک کمار نے کہا کہ ’’اسکولوں میں پینے کے پانی وغیرہ کی سہولیات موجود ہیں تاہم سرکار ابھی اسکولوں میں ائر کنڈیشنر لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں لیکن مستقبل میں کوشش کی جائے گی۔‘‘ واضح رہے کہ والدین اور بعض تنظیمیں بھی وادی کشمیر میں شدید گرمی کے پیش نظر اسکولوں میں مزید تعطیلات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔