امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: انجینئر رشید کو بیل ملنے کے بعد کل جیل سے رہا کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بی جے پی اور مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ آج انجینئر رشید سرینگر ہوائی اڈے پر لینڈ ہوئے جہاں ان کے حامیان ان کا استقبال کیا۔ وہ یہاں سے اپنے حامیوں کے ساتھ ریلی کی شکل میں بارہمولہ سے ہو کر کپواڑہ اپنے گھر کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔
انجینئر رشید کو پانچ اگست 2019 میں دفعہ 370 کہ منسوخی کے بعد قید کیا گیا تھا۔ ان پر ٹئیرر فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کا الزام تھا۔ اس معاملے میں انہیں دہلی کی سخت سکیورٹی والی جیل تہاڑ میں قید رکھا گیا تھا۔ گذشتہ روز انہیں عبوری ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔ فی الحال دو اکتوبر تک وہ انٹرم بیل پر جیل سے باہر رہیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں انجینئر رشید ایک بڑا سیاسی چہرہ بن کر ابھرے ہیں۔ موجودہ اسمبلی انتخابات میں بھی ان کی عوامی اتحاد پارٹی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی اور اس میدان میں اس کا کافی اثر دکھائی دے رہا ہے۔
ان کے جیل میں رہنے کی وجہ سے فی الوقت انتخابی میدان میں پارٹی کی انتخابی تشہیر کی ذمہ داری ان کے صاحبزادے ابرار رشید سنبھال رہے تھے۔ انجینئر رشید کے جیل سے باہر آنے کے بعد اب امید کی جا رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے انتخابی میدان پر کافی اثر پڑے گا۔ پارلیمانی انتخابات میں انجئنئر رشید کامیابی کی وجہ سے پارٹی کارکنان اسمبلی انتخابات میں بھی کامیابی کے لیے پرجوش ہیں۔