امت نیوز ڈیسک //
پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ حلقہ سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے امیدوار وحید الرحمان پرہ نے امید ظاہر کی کہ اسمبلی انتخابات جموں و کشمیر میں جمہوری اداروں کی بحالی کی راہ ہموار کریں گے۔ اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پرہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لیے بڑی تعداد میں آکر صورتحال کا سمجھداری سے جواب دیا ہے۔
وحید پرہ کو کئی سال تک جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد زیر حراست رکھا گیا۔ جیل سے ضمانت پر رہا ہونے کے بعد انہوں نے اس سال کے شروع میں سری نگر حلقہ سے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ لیا تاہم انہیں کامیابی نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو بہت زیادہ تحفظات ہیں۔ ان کا سیاسی مستقبل غیر یقینی اور بھیانک ہے۔ نوکریاں نہیں ہیں، منشیات کا استعمال خطرناک ہے اور آئینی حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق کشمیری عوام نے نہایت عقلمندی کا مظاہرہ کرکے الیکشن کے ذریعے اپنے جذبات و احساسات کا مظاہرہ کرنے کو ترجیح دی۔
کشمیری عوام اپنی محرومیوں اور ان کے حقوق چھیننے کے پس منظر میں ووٹ ڈالنے کے لیے بڑی تعداد میں باہر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بنیادی حقوق بحال ہوں۔ لوگوں نے ان تمام سالوں میں تحمل کا مظاہرہ کر کے اپنی زندگیاں محفوظ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں اور راستوں کو مسدود کردیا گیا اور لوگوں کے اظہار رائے پر قدغن لگائی گئی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ان اداروں پر عوامی اعتبار دوبارہ بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق نیشنل کانفرنس نے جمہوری راستوں کو جرام آلود بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ اگر مسلم متحدہ محاذ کے امیدواروں کو 1987 میں الیکشن جیتنے دیا جاتا تو کشمیر عسکریت پسندی کی لپیٹ میں نہ آتا۔ ایک لاکھ سے زیادہ جانیں ضائع نہ ہوتیں۔
انہوں نے اس بات کو سراہا کہ جماعت اسلامی سمیت علیحدگی پسند لوگوں نے انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کیے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری جگہوں کو جمہوری عمل کے ذریعے دوبارہ حاصل کرنا ہوگا۔ پرہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کسی بھی حکومت کی تشکیل میں ان کی پارٹی اہم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے بغیر کوئی حکومت نہیں بن سکتی۔