(سرینگر) قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کی صبح کالعدم تنظیم جماعت اسلامی جموں و کشمیر سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے. ضلع اننت ناگ کے سب ڈویزن ڈورو میں این آئی اے نے بدھ کی صبح کالعدم تنظیم جماعت اسلامی جموں و کشمیر سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے۔ وہیں وسطیٰ ضلع گاندربل میں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے سالورہ، سرژ سمیت دیگر مقامات پر چھاپے ماری کی کارروائی انجام دی۔ چھاپے ماری کی کارروائی صبح چار بجے سے شروع کی گئی تھی۔ اس موقع پر پورے علاقے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر جن عمارتوں پر چھاپے مارے گئے وہاں سے موبائل-فون، لیب ٹاپ، دستاویز اور دیگر کاغذات اپنی تحویل میں لے گئے ہیں۔ واضع رہے مرکزی حکومت نے 2019 میں جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پانچ سالہ پابندی لگا دی۔ جماعت پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔
این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے جماعت اسلامی ٹیرر فنڈنگ کیس میں جموں اور کشمیر کے 7 اضلاع میں17جگہوں پر تلاشیاں لیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس زیر نمبر2021/NIA/DLI کے معاملے میں اننت ناگ، کولگام، گاندربل، بانڈی پورہ، بڈگام، کشتواڑ اور جموں اضلاع میں 17 مقامات پر تلاشی لی گئی۔ واضح رہے NIA کی طرف سے5فروری 2021کو جماعت اسلامی کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کے سلسلے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی، جو UA(P) ایکٹ کے تحت ایک غیر قانونی انجمن ہے، یہاں تک کہ 28.02.2019 کو اس کی پابندی کے بعد بھی تنظیم کے ارکان اندرون ملک اور بیرون ملک فنڈز اکٹھے کر رہے ہیں، جو پرتشدد اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کشمیر کے متاثر کن نوجوانوں کو بھی ترغیب دے رہی ہے اور جموں و کشمیر میں نئے اراکین (رکن) کو خلل ڈالنے والی علیحدگی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے بھرتی کر رہا ہے۔بدھ کو کی گئی تلاشیوں میں جماعت اسلامی کے عہدیداران اور ارکان شامل تھے۔ تلاشی کے دوران مشتبہ افراد کے احاطوں سے مختلف مجرمانہ دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کیے گئے اورکیس میں تفتیش جاری ہے۔