(سرینگر) سرینگر کے حیدر پور علاقے میں کلاسک اسپتال کے نزدیک پیر شام کو ایک تصادم میں پولیس و فورسز اہلکاروں نے 2ملی ٹنٹوں کو مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد علاقے کو محاصرہ میں لیا گیا اور تلاشی کاروائی شروع کی ئی، ابتدائی فائرنگ میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔ سیکورٹی فورسز کو یہاں دو سے کئی ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی خبر تھی۔ علاقہ سے گزرنے والی بارہمولہ سرینگر شاہراہ کو بند کردیا گیا۔ پولیس بیان کے مطابق کچھ دیر بعد دوسرا ملی ٹینٹ بھی مارا گیا۔ ادھر فوج کی سری نگر میں واقع 15 کور نے ٹویٹ کیا کہ "جموں و کشمیر پولیس کی اطلاع کی بنیاد پر، حیدر پورہ میں آج شام ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔ محاصرے میں ملی ٹینٹوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کا جواب دیا گیا۔ ”
Op Hyderpora, #Budgam.
Based on @JmuKmrPolice input, a joint op was launched today evening in Hyderpora. Cordon was laid.
Terrorists fired on Security Forces which was retaliated.
Firefight ensued.
Joint op in progress.#Kashmir@adgpi @NorthernComd_IA pic.twitter.com/iHToAYga7l— Chinar Corps🍁 – Indian Army (@ChinarcorpsIA) November 15, 2021
کشمیر زون پولیس نے بھی الگ الگ ٹویٹس میں حیدر پورہ جھڑپ میں دو نامعلوم جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔کشمیرپولیس زون نے رات دیر گئے ایک اور ٹویٹ میں کہاکہ فائرنگ میں زخمی ہوا مالکِ مکان بھی زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ہے۔ ٹویٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ذرائع اور ڈیجیٹل ثبوتوں سے معلوم ہوا ہے کہ مہلوک مالک مکان جنگجوﺅں کا معاونت کار تھا۔
#SrinagarEncounterUpdate: The house owner who was injured in terrorist fire, succumbed to his injuries. #Terrorists have been hiding on top floor of his building. As per source and digital evidence, he has been working as #terror associate. Search is still going on: IGP Kashmir https://t.co/rRfPbiqq1C
— Kashmir Zone Police (@KashmirPolice) November 15, 2021
عینی شاہدین نے بتایا کہ تصادم کی وجہ سے ٹریفک کو متبادل راستے سے موڑ دیا گیا اور حیدر پورہ ہائی وے جو شہر کو سری نگر کے ہوائی اڈے سے بھی جوڑتی ہے، کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ ٹریفک موڑنے کی وجہ سے متبادل راستے پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
دریں اثنا مہلوک مالک مکان کی شناخت الطاف احمد بٹ کے طور پر ہوئی ہے جو برزلہ سرینگر کا رہنے والا تھا۔ دیئر رات گئے ان کے لواحقین نے برزلہ پل پر احتجاج کیا، ان کا ماننا ہے کہ الطاف ایک ہارڈ وئر دکان چلاتا ہے اور ان کا ملی ٹنٹوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فورسز نے الطاف احمد کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔
ادھر پولیس نے مارے گئے ملی ٹنٹوں کی شناخت کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں کہا ہے۔