(نئی دہلی) سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کشمیر کے مسئلہ پر ملک کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے نظریے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر واجپئی کشمیر کو دل کی نظروں سے دیکھتے تھے۔
محبوبہ مفتی نے اس معاملے پر مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ مرکز کو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن واپس کرنی پڑے گی۔ انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے سیاست دانوں اور سماج کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مسٹر واجپئی وزیر اعظم کے طور پر پاکستان گئے اور حریت کانفرنس سے بات کی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پارلیمنٹ پر حملے کے بعد مسٹر واجپئی نے بارڈرپر فوج بھیجی لیکن ان کے بارے میں کہا گیا ’’وہ ایک گولہ داغے بغیر چلا آیا ۔ شاید اسی وجہ سے ان کو ( الیکشن) ہار ملی‘‘۔ انہوں نے کہا ’’مسٹر واجپئی بھلے ہی الیکشن ہار گئے ہوں، لیکن ہم انہیں سلام کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے تو ہزار بالاکوٹ کردیتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے ’راج دھرم‘ نبھایا‘‘۔ موجودہ حکومت کے فیصلوں پر تلخی کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ مفتی نے کہا کہ موجودہ حکومت گوڈسے کا کشمیر بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو جموں و کشمیر کو خصوصی پوزیشن واپس کرنی پڑے گی ۔