(سرینگر) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ ”یہ بات تعجب انگیز ہے کہ یونین ٹریٹری ایڈمنسٹریشن نے آنکھ بند کر کے مرکزی سرکار کی ہدایت پر جموں و کشمیر کی ساری سیکولر سیاسی لیڈرشپ کو اپنے گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کاروائی غیر جمہوری ہے اور میں اس عمل کو رد کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری انتظامیہ کو سمجھنا چاہئے کہ ایسے اہم سوال پر صرف منتخب شدہ جموں وکشمیر اسمبلی ہی فیصلہ کر سکتی ہے، کیونکہ اسمبلی ہی حد بندی کرنے کی مجاز ہے! پروفیسر سوز کے مطابق پھر بھی ایک جمہوری راستہ کھلا تھا کہ یونین ٹریٹری انتظامیہ ریاست کی سیاسی لیڈر شپ کے ساتھ اس مسئلے پر گفت و شنید کر کے کوئی جمہوری طریقہ اپناتی! اُن کے مطابق مجھے یہ نہایت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مرکزی سرکار جموں وکشمیر میں غیر جمہوری اقدامات کر رہی ہے اور میں ایسے اقدامات کو غیر جمہوری سمجھتے ہوئے رد کرتا ہوں اور ایسے اقدامات کی مذمت کرتا ہوں! مسٹر سوز نے کہا کہ مجھے اس بات کے لئے افسوس ہے کہ یونین ٹریٹری گورنمنٹ مرکزی سرکار کی ہدایت پر جموں وکشمیر میں غیر جمہوری اقدامات کے لیے مجبور ہوگئی ہے۔