(سرینگر) کشمیر پریس کلب میں جاری تنازعے کے پیشِ نظر جموں و کشمیر حکومت نے آج پریس کلب کے احاطے کی الاٹمنٹ کو منسوخ کر دیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ امن و امان کو برقرار رکھنے اور میڈیا افراد کی حفاظت پر تشویش ہے اس لئے حکومت نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ حریف گروپ ایک ایسے وقت میں آپس میں لڑ پڑے ہیں جب کشمیر پریس کلب کا وجود سینٹرل سوسائٹی آف رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ باڈی کے طور پر ختم ہو گیا ہے اور اس کی منیجنگ باڈی کی مدت بھی 14جولائی 2021کو ختم ہو گئی تھی۔ وہیں رجسٹریشن کا عمل بھی باقاعدہ نہیں ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ جاری تنازعے سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے اور اس کے ممکنہ حفاظتی جہتیں ہیں جیسا کہ انٹیلی جنس معلومات اور پاکستانی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی ماضی کی تاریخ سے اس طرح کے حالات کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ حکومت آزاد اور منصفانہ پریس کے لیے پرعزم ہے اور اس کا خیال ہے کہ صحافی پیشہ ورانہ، تعلیمی، سماجی، ثقافتی، تفریحی اور فلاحی سرگرمیوں کے لیے جگہ سمیت تمام سہولیات کے حقدار ہیں۔ تاہم ناخوشگوار پیش رفت کے پیش نظر مختلف رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے مداخلت کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کشمیر پریس کلب کو الاٹ کی گئی اراضی اور عمارت کا کنٹرول فی الوقت اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ کے پاس رکھا جائے۔ محکمہ اطلاعات اس بات کو یقینی بنائے گا کہ صحافیوں کو جاری سہولیات سے استفادہ جاری رہے۔