(سرینگر) حد بندی کمیشن نے ایسو سی ایٹ ممبران کی جانب سے پیش کئے گئے اعتراضات میں سے چند ایک کوہی نوٹس لیا،جبکہ 70%اعتراضات کو کوئی اہمیت نہیں دی ۔حدبندی کمشن کی جانب سے ایک اور رپورٹ چار مارچ تک پبلک ڈومین میں لائی جارہی ہے تاکہ ایسوسی ایٹ ممبران اور سیاسی پارٹیاں عوامی حلقے اس پراپنے اعتراضات سامنے لاسکے۔ 15مارچ کے بعد حدبندی کمشن جموں و کشمیرکے دورے پرآ رہاہے اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ حد بندی کے سلسلے میں کمشن کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کریگا ۔ ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حدبندی کمشن نے ایسو سی ایٹ ممبران مختلف سیاسی پارٹیوں انجمنوں اور غیرسرکاری اداروں کی جانب سے عبوری رپورٹ کے بعد پیش کئے گئے اعتراضات میں صرف 15%کے قریب اعتراضات پر سنجیدگی کامظاہرہ کیاہے اور 85%اعتراضات کی طرف کوئی تو جہ نہیں دی ۔نیشنل کانفرنس سے تعلق رکھنے والے تین ایسو سی ایٹ ممبر ڈاکٹرفاروق عبداللہ، محمد اکبر لون اور ریٹائرڈ حسنین مسعودی کی جانب سے جواعتراضات عبوری رپورٹ منظرعام پرآنے کے بعد پیش کئے گئے تھے ان میں سے چند ایک اعتراضات کا حدبندی کمشن نے سنجیدہ نوٹس لیا۔حبہ کدل ،کوکر ناگ ،شانگس اسمبلی حلقوں کے نام تبدیل کر دیئے گے تھے ان حلقوں کانام پھر سے بحال کیاگیا،جبکہ اننت ناگ پارلیمانی حلقے کوپونچھ راجوری کے ساتھ جوڑنے کے اعتراضات کوحدبندی کمشن نے مسترد کردیا ۔نیشنل کانفرنس نے جموں کے لئے چھ اور وادی کے لئے ایک اسمبلی نشست کی رپورٹ کوبھی مسترد کیاتھااور مردم شماری کی بنیاد پراسمبلی حلقوں کاقیام عمل میں لانے کامطالبہ کیاتھا۔حدبندی کمشن نے ا سے بھی اہمیت نہیں دی ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر ڈاکٹر جتندر سنگھ اور جگل کشور کی جانب سے جواعتراضات پیش کئے گئے تھے ان میں سے کئی اعتراضات کوصحیح ٹھہراتے ہوے حدبندی کمشن نے سچیت گڑھ اسمبلی حلقوں کوپھرسے بحال کیا۔جموں سیٹ کوبھی راحت دلائی گئی پونچھ راجوری کے سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جواعتراضات کیے گئے ان میں سے کئی ایک کوماناگیاتاہم مجموعی طور پرحد بندی کمشن نے 80 فیصد اعتراضات کوسختی کے ساتھ مسترد کردیاہے اور کمشن کی جانب سے چار مارچ تک پبلک ڈومین کے لئے ایک اور رپورٹ منظر عام پرلایاجارہاہے تاکہ ایسو سی ایٹ ممبران سیاسی پارٹیاں اور عوام اپنے اعتراضات پیش کرے اور ان کے بعدحدبندی کمشن کی جانب سے حتمی رپورٹ سامنے لائی جائیگی ۔حد بندی کمشن پندرہ مارچ کے بعد جموں و کشمیرکادورہ کریگا اور اس دورے کے دوران کمشن حدبندی کے سلسلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ تبادلہ خیال کریگا ۔اپنے دورے کے دوران ایسو سی ایٹ ممبران سیاسی پارٹیوں یامختلف مکتب ہائی فکرافرادکے ساتھ ملاقات کرنے یانہ کرنے کے بارے میں ابھی تک کمشن نے کسی بھی طرح کاعندیہ نہیں دیاہے.